قومی

Elections 2024 Saran Lok Sabha Seat: ماں کی ہار کا بدلہ لینے کیلئے انتخابی میدان میں طاقت جھونک رہی ہے رابڑی دیوی کی بیٹی روہنی اچاریہ

لوک سبھا انتخابات 2024 کی لڑائی میں بہار میں ایک ایسی سیٹ ہے جہاں سابق وزیر اعلی لالو یادو کے خاندان کے تین افراد نے الیکشن لڑا ہے۔ لالو یادو خود اور ان کی بیوی رابڑی دیوی سارن سیٹ سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ وہیں اس بار لالو-رابڑی کی بیٹی روہنی آچاریہ میدان میں ہیں۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا روہنی اس سیٹ پر فتح کا جھنڈا گاڑ پائیں گی جہاں ان کی ماں کو شکست کا مزہ چکھنا پڑا تھا۔سارن بہار کی 40 لوک سبھا سیٹوں میں سے ایک ہے۔ یہ حلقہ حد بندی کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر 2008 میں وجود میں آیا تھا۔ حد بندی سے پہلے یہ چھپرا لوک سبھا حلقہ تھا۔ جہاں اس بار بھی بی جے پی نے سارن سے اپنے موجودہ ایم پی راجیو پرتاپ روڈی کو میدان میں اتارا ہے وہیں لالو پرساد یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل نے روہنی آچاریہ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

لالو پرساد یادو کا گڑھ

سارن لوک سبھا سیٹ کو لالو پرساد یادو کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ لالو پرساد یادو اس سیٹ سے 1977، 1989، 2004 اور 2009 میں کل 4 بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ ساتھ ہی بی جے پی کے راجیو پرتاپ روڈی بھی 1996، 1999، 2014 اور 2019 میں چار بار یہاں سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ 2014 کے انتخابات میں روڈی نے لالو پرساد یادو کی بیوی اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کو شکست دی۔  وہیں  2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، انہوں نے لالو یادو کے سمدھی اورآر جے ڈی امیدوار چندریکا رائے کو 1 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

سارن میں کون کون ہیں انتخابی میدان میں؟

اس بار راجیو روڈی جیت کی ہیٹ لگانے کے ارادے سے میدان میں اترے ہیں۔ دوسری طرف لالو یادو کی بیٹی روہنی اچاریہ خاندان کی روایتی سیٹ واپس حاصل کرنے کے لیے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ روہنی پہلی بار انتخابی سیاست میں اتر رہی ہیں۔ وہ 2022 میں اپنے والد لالو یادو کو گردہ عطیہ کرکے سرخیوں میں آئی تھیں۔ روہنی اپنے خاندان کے ساتھ سنگاپور میں رہتی ہے لیکن اب الیکشن کے لیے ہندوستان آئی ہے۔

پہلے لوک سبھا انتخابات 1957 میں سارن سیٹ (پھر چھپرا) پر ہوئے تھے۔ اس کے بعد کانگریس پارٹی کے امیدوار رام شیکھر پرساد سنگھ 1962، 1967 اور 1971 کے لوک سبھا انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔ سارن کی تشکیل کے بعد پہلی بار سال 2009 میں انتخابات ہوئے جس میں آر جے ڈی امیدوار لالو پرساد یادو نے بی جے پی امیدوار راجیو پرتاپ روڈی کو شکست دی۔ 1996 میں چھپرا لوک سبھا سیٹ پر پہلی بار کمل کھلا۔ بی جے پی امیدوار راجیو پرتاپ روڈی یہاں سے جیت گئے تھے۔

جب روڈی نے رابڑی یادو کو شکست دی

لوک سبھا انتخابات 2014 میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے راجیو پرتاپ روڈی کو سارن سیٹ سے میدان میں اتارا تھا۔ اس الیکشن میں روڈی نے لالو پرساد یادو کی بیوی رابڑی یادو کو 40 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ راجیو پرتاپ روڈی کو کل 3.55 لاکھ ووٹ ملے جبکہ رابڑی دیوی کو 3.14 لاکھ ووٹ ملے۔موجودہ  پارلیمانی الیکشن میں کل 14 امیدوار میدان میں ہیں۔ بی جے پی، آر جے ڈی اور بی ایس پی کے علاوہ علاقائی پارٹیوں کے پانچ امیدوار اور چھ آزاد امیدوار ہیں۔ علاقائی پارٹی جنہت کسان پارٹی نے گجیندر پرساد چورسیا، بھارتیہ ایکتا دل نے گیانی کمار شرما اور بھارتیہ سارتھک پارٹی نے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے شتروگھن تیواری کو میدان میں اتارا ہے۔اب دیکھنا ہوگا کہ اس سیٹ سے روہنی اچاریہ اپنی ماں کی شکست کا بدلہ لینے میں کامیاب ہوتی ہیں یا نہیں ۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

9 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago