نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے کہا، “ایسے وقت میں جب مشرقی-مغربی پولرائزیشن بہت تیز ہے اور شمال-جنوب کی تقسیم اتنی گہری ہے کہ نئی دہلی سمٹ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سفارت کاری اور بات چیت ہی واحد موثر حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن گئے جب کچھ ممالک نے ایجنڈا طے کرتے تھےاور توقع کرتے تھے کہ دوسرے لوگ بھی اس کی پیروی کریں گے۔ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کی پہل کی وجہ سے، افریقی یونین کو جی 20 میں مستقل رکنیت ملی ہے۔ ایسا کرکے، ہم نے پورے براعظم کو ایک آواز دی ہے، جس کے وہ طویل عرصے سے حقدار تھے۔
جے شنکر نے کہا مزید کہا کہ ہندوستان متنوع شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ ناوابستگی کے دور سے، ہم اب ‘عالمی دوست – دنیا کا دوست’ کے دور میں ترقی کر چکے ہیں۔ یہ مختلف ممالک کے ساتھ مشغولیت کا ایک موقع ہے اور جہاں یہ ہماری قابلیت اور مفادات کو ہم آہنگ کرنے کی خواہش سے ظاہر ہوتا ہے، اگر ضروری ہو تو۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے 75 ممالک کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری قائم کی ہے۔ ہم آفات اور ہنگامی حالات میں پہلے جواب دہندگان بھی بن گئے ہیں۔ “ترکیہ اور شام کے لوگوں نے یہ دیکھا ہے۔
ایس۔ جے شنکر نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ ہمارا تازہ دعویٰ قانون سازوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی نشستیں محفوظ کرنے کے لیے ایک اہم قانون سازی ہے۔ میں ایک ایسے معاشرے کے لیے بات کرتا ہوں جہاں جمہوریت کی قدیم روایات کی گہری جڑیں ہیں۔ نتیجتاً ہماری سوچ، رویہ اور کام زیادہ زمینی اور مستند ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…