قومی

Muslim Divorced Woman: کیا ایک مسلم طلاق یافتہ عورت کو بھی حاصل ہےاپنے شوہر سے عبوری کفالت الاؤنس کا مطالبہ کرنے کا حق؟ سپریم کورٹ کرے گا غور

Muslim Divorced Woman: کیا ایک مسلمان طلاق یافتہ عورت بھی CrPC کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے عبوری کفالت الاؤنس کی حقدار ہے؟ سپریم کورٹ اس بات پر غور کرے گی کہ آیا اس کیس میں ضابطہ فوجداری یا پرسنل لاء لاگو ہوگا۔ کیا سی آر پی سی نافذ ہوگا یا مسلم خواتین (طلاق پر حقوق کا تحفظ) ایکٹ 1986، سپریم کورٹ نے امیکس کیوری کا تقرر کیا ہے۔ ایک مسلمان شخص نے اپنی طلاق یافتہ بیوی کو عبوری کفالت الاؤنس دینے کے عدالتی حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

فیملی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

9 فروری کو پہلی سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے اس قانونی سوال پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی کہ آیا مسلم خاتون سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت درخواست کو برقرار رکھنے کا حق رکھتی ہے۔ فیملی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والے کیس کی سماعت جسٹس بی وی ناگارتنا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے کی۔ اس میں ایک مسلم خاتون نے سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے عبوری کفالت الاؤنس کی درخواست دائر کی تھی۔

فیملی کورٹ نے حکم دیا کہ شوہر کو 20 ہزار روپے ماہانہ عبوری عبوری کفالت الاؤنس ادا کیا جائے۔ فیملی کورٹ کے اس حکم کو تلنگانہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا اور کہا گیا کہ فریقین نے مسلم پرسنل لا کے مطابق 2017 میں طلاق لے لی تھی۔ اس کے پاس طلاق کا سرٹیفکیٹ بھی ہے لیکن فیملی کورٹ نے اس پر غور نہیں کیا۔ تاہم ہائی کورٹ نے عبوری دیکھ بھال کے حکم کو منسوخ نہیں کیا۔ اس میں شامل حقائق اور قانون کے مختلف سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، درخواست کی تاریخ سے ادا کی جانی والی رقم کو 20,000 روپے سے کم کر کے 10,000 روپے ماہانہ کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Bharat Jodo Nyay Yatra: ‘طلبہ کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے’ راہل گاندھی نے یوپی بورڈ کے امتحان میں لیا ایسا فیصلہ، آپ بھی کریں گے تعریف!

سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ خاتون پر سب سے پہلے کیا کہا؟

کچھ سال بعد، اقبال بانو بمقابلہ ریاست یوپی میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ کوئی بھی مسلم خاتون سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت درخواست کو برقرار نہیں رکھ سکتی۔ شبانہ بانو بمقابلہ عمران خان کیس میں سپریم کورٹ کے ایک اور بنچ نے فیصلہ دیا کہ اگر مسلم خاتون طلاق یافتہ ہو تو بھی وہ عدت کی مدت ختم ہونے کے بعد سی آر پی سی کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے نان نفقہ کا دعویٰ کر سکتی ہے۔ یہ، جب تک کہ وہ دوبارہ شادی نہ کرے۔ اس کے بعد، شمیمہ فاروقی بمقابلہ شاہد خان (2015) میں، سپریم کورٹ نے فیملی کورٹ کے حکم کو بحال کر دیا جس میں ایک طلاق یافتہ مسلم خاتون کو اس کی دفعہ 125 CrPC کی درخواست کو برقرار رکھنے کا حق تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi High Court: اناؤ کیس کے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ نے دی عبوری ضمانت

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو اناؤ عصمت دری کیس کے مجرم اور سابق ایم…

6 hours ago

Actor Threaten By Email: راجپال یادو، ریمو ڈی سوزا اور سوگندھا مشرا کو ملی دھمکی، پاکستان سے آئی ای میل

ممبئی کے تین بڑے فنکاروں کو پاکستان سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی ہے۔ ذرائع…

6 hours ago

IND vs ENG 1st T20: پہلے T20 میں ٹیم انڈیا کی شاندار جیت، 7 وکٹوں سے جیتی ٹیم انڈیا

ٹیم انڈیا نے شاندار شروعات کرتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف پہلے T20 میچ میں 7…

7 hours ago

Delhi Election 2025: ترلوک پوری میں جب اذان ہوئی تو اروند کیجریوال نے درمیان میں ہی روک دی اپنی تقریر

ترلوک پوری کے جلسہ عام میں ایک خاص نظارہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں ریلی میں…

7 hours ago

Jalgaon Train Accident: جلگاؤں پشپک ٹرین حادثہ میں کیسے ہوئی اتنی اموات؟ ریلوے نے دی واقعے کی مکمل معلومات

یہ حادثہ شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں بدھ (22 جنوری) کی شام کو پیش…

7 hours ago

IND vs ENG T20: ارشدیپ سنگھ نے رقم کی تاریخ، توڑا بڑا ریکارڈ، بن گئے ٹیم انڈیا کے نمبر 1 بولر

ہندوستان کے نوجوان تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہندوستان کے…

8 hours ago