دہلی فسادات کیس کے ملزم شاداب احمد کو ککڑڈوما کورٹ سے راحت ملی ہے۔ عدالت نے شاداب احمد کی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
دہلی کی ککڑڈوما عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپائی نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) سے متعلق ایک معاملے میں ملزم شاداب احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے یہ راحت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو اس معاملے میں 20 مئی 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تب سے وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے انہیں 29 اکتوبر سے 5 نومبر تک 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت پیش کرنے پر ضمانت دے دی۔
عدالت نے پہلے ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اس معاملے کی جانچ دہلی پولیس کی خصوصی سیل کر رہی ہے۔ ملزم احمد نے اتر پردیش میں اپنے آبائی گاؤں میں اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے 20 دن کی عبوری ضمانت مانگی تھی۔ اس نے پہلے باقاعدہ اور عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی لیکن عدالت نے اسے دینے سے انکار کر دیا تھا۔
احمد نے عدالت کو بتایا کہ وہ خاندان کا سب سے بڑا بیٹا ہے۔ شادی میں اس کا اہم کردار ہے۔ اس کے والد خاندان کے واحد کمانے والے فرد ہیں اور ایک بزرگ شہری بھی ہیں۔ اس نے شادی کی ذمہ داری سنبھالنی ہے۔ اسے عبوری ضمانت پر رہا کیا جائے۔ اس معاملے میں عمر خالد، شرجیل امام، خالد سیفی اور عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین سمیت 20 لوگوں کے خلاف یو اے پی اے اور آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…