دہلی کی عدالت نے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی رہائی کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر سماعت کی۔ ساتھ ہی عدالت نے وکیل پرشانت بھوشن کو درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ہم نے سونم وانگچک کا میڈیا انٹرویو دیکھا ہے۔ وہ کس طرح حراست میں رہ سکتے ہیں ؟ یہ درخواست ایک وکیل کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
سونم وانگچک کو پیر کی شب انڈس بارڈر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سونم وانگچک اپنی 700 کلو میٹر طویل پیدل سفر کرتے ہوئے پیر کی رات دہلی پہنچیے۔ وانگچک کے ساتھ آنے والے تقریباً 120 افراد کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ سونم وانگچک جیسے ہی دہلی میں داخل ہو رہی تھیں، پولیس نے انہیں روک دیا۔
دہلی پولیس نے کہا کہ اس علاقے میں انڈین جوڈیشل کوڈ 168 نافذ ہے اور اس کی وجہ سے پانچ سے زیادہ لوگ مل کر گروپ نہیں بنا سکتے۔ اس وجہ سے اسے حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ دہلی کے راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کے مزار پر احتجاج کرنے آ رہے تھے۔ دہلی پولیس نے 6 دنوں کے لیے انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 163 نافذ کر دی تھی۔
اس مارچ کا اہتمام لیہہ اپیکس باڈی نے کیا تھا، جو کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ مل کر پچھلے چار سالوں سے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور اسے آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے پبلک سروس کمیشن برائے لداخ کے ساتھ مل کر تحریک چلا رہی ہے۔ وہ بھرتی کا عمل جلد شروع کرنے اور لیہہ اور کرگل اضلاع کے لیے الگ الگ لوک سبھا سیٹوں کا مطالبہ کرنے والی تحریک کی قیادت کر رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…