بھارت ایکسپریس اردو۔
نئی دہلی: دہلی اسمبلی الیکشن 2025 کی ووٹنگ سے پہلے تمام سیاسی پارٹیاں اور سبھی امیدوار اپنی جیت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ اسی لئے ایک طرف اسکیموں کے اعلان کئے گئے تو وہیں دوسری طرف امیدواروں کی طرف سے بھی الزام تراشی اور جوابی الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہا۔ اب ووٹنگ سے پہلے مختلف طرح کے پمفلیٹ بھی تقسیم کئے جارہے ہیں تاکہ اپنے امیدوار کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ عام آدمی پارٹی کے اوکھلا اسمبلی حلقہ کے صدر محمد خالد کی طرف سے بھی ایک پمفلیٹ رائے دہندگان کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے اور مسلم ووٹوں کی تقسیم نہ ہونے کی اپیل کی گئی ہے اور موجودہ رکن اسمبلی اور عام آدمی پارٹی کے امیدوارامانت اللہ خان کو ایک بار پھر جتانے کی اپیل کی ہے۔
محمد خالد نے اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) پراشاروں میں بڑا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے اپنے پمفلیٹ میں لکھا ہے کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ اوکھلا کے خلاف بہت بڑی سازش کی جارہی ہے۔ یہ سازش کہیں اور تیار ہوئی ہے اور کرائے کے سازشی یہاں اسے انجام دے رہے ہیں۔ اوکھلا کی سیٹ بی جے پی کو جتانے کے لئے ڈمی مسلم امیدواراتارے گئے ہیں۔ آپ کے ہردل عزیز لیڈرامانت اللہ خان کو ہرانے کے لئے خفیہ طریقے سے سب پارٹیوں نے ہاتھ ملا لیا ہے، جو خود تو جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، لیکن امانت اللہ خان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جن کا مقابلہ بی جے پی سے ہے۔
امانت اللہ خان پر لگائے گئے الزامات کی تردید
محمد خالد نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ امانت اللہ خان پر جو الزامات لگائے جا رہے ہیں، انہیں عدالتیں بھی مسترد کرچکی ہیں، آپ جانتے ہیں۔ اس دور میں آواز اٹھانے پر بھی سزا دی جاتی ہے، جو بے گناہ لوگ جیلوں میں ہیں، امانت اللہ خان نے ہمیشہ ان کے حق میں جدوجہد کی، ان کی آزادی کی جنگ میں برابر کا شریک رہا۔ یہ سوال تو پوچھنا چاہئے کہ ان کے ہمدرد اس وقت کہاں تھے جب دہلی فساد کی آگ میں جل رہی تھی؟ اس وقت کہاں تھے جب بے گناہ گرفتار لوگوں کو قانونی مدد کی ضرورت تھی؟ اس وقت کہاں تھے جب شاہین باغ سی اے اے اور این آرسی تحریک کی تاریخ لکھ رہا تھا؟ اس وقت کہاں تھے جب جامعہ کے معصوم طلبہ کو گھیرکرمارا جا رہا تھا؟ اس وقت کہاں تھے جب اوکھلا کے مکانوں پر بلڈوزرچلانے کی کوشش کی جارہی تھی؟ اس وقت امانت اللہ خان سب کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا تھا اور آج بھی ہرطرح کی قربانی دے رہا ہے۔
کس کس میں ہوگا مقابلہ؟
قابل ذکرہے کہ دہلی اسمبلی الیکشن 2025 میں اوکھلا اسمبلی حلقہ میں دلچسپ مقابلہ دیکھنے کومل رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار اور موجودہ رکن اسمبلی امانت اللہ ہیٹ ٹرک لگانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان کا مقابلہ بی جے پی امیدوارمنیش چودھری، کانگریس امیدواراریبہ آصف خان اورآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے امیدوارشفاء الرحمٰن سے ہے۔ شفاء الرحمٰن ابھی جیل میں بند ہیں۔ عدالت سے انہیں پانچ دنوں کی حراستی پیرول ملی تھی، جس کے بعد سے وہ انتخابی تشہیر میں ہر روز حصہ لینے آتے تھے، اب ان کی حراستی پیرول ختم ہوگئی اور وہ جیل واپس چلے گئے۔ سبھی چاروں امیدواروں کے درمیان مقابلہ کافی دلچسپ ہوسکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
مہامنڈلیشور آچاریہ کیلاشانند جی مہاراج نے مہا کمبھ میں اڈانی گروپ کی طرف سے کئے…
اوکھلا اسمبلی حلقہ میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا عام آدمی پارٹی کے امیدوار…
اندریش کمار کی خصوصی دعوت پر بدھ مت کے پیروکاروں نے مہاکمبھ میں شرکت کی۔
جامعہ نگرکوآرڈی نیشن کے کنوینر، دانشور اور عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر 2013 میں…
لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے خارجہ پالیسی پر بات…
وزیر اعظم نریندر مودی 5 فروری کو پریاگ راج میں مہا کمبھ میلہ 2025 کا…