بی جے پی نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں تیسری بار کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس کو مسلسل تیسری بار شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جس کو لے کر کانگریس لیڈران کی جانب سے مسلسل ردعمل سامنے آرہے ہیں۔ اس سلسلے میں روہتک کے رکن پارلیمنٹ دیپندر سنگھ ہڈا کا ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو نتائج آئے ہیں اس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ہم ان کا تجزیہ کر رہے ہیں۔
ہڈا نے مزید کہا کہ تقریباً 20 اسمبلی حلقوں سے ہمارے امیدواروں کی طرف سے ای وی ایم کے تعلق سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ پورے انتخابی عمل پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ ہم ان شکایات کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں جو ہم نے الیکشن کمیشن کے سامنے رکھی ہیں۔
الیکشن کمیشن ان کا جواب دے
کانگریس لیڈر دیپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ پوسٹل بیلٹ میں کانگریس 90 میں سے 76 سیٹوں پر آگے ہے۔ زمینی تمام سروے اور رپورٹس میں کانگریس کی برتری پورے ملک میں دکھائی دے رہی تھی۔ لیکن الیکشن کمیشن کو ان سوالات کا جواب دینا چاہیے جو انتخابی عمل کے حوالے سے اٹھائے جا رہے ہیں۔ تاہم، بی جے پی کی تمام تر چالوں کے باوجود، ہم نے 40 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ ہڈا نے کہا کہ میں اس کے لئے کانگریس کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ عوام کی آواز بلند کرنے کے لیے ہم کام کریں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی 48 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ وہیں کانگریس نے 37 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس کے علاوہ انڈین نیشنل لوک دل نے 2 سیٹیں جیتی ہیں۔ تین آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں۔ جننائک جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے کھاتے بھی نہیں کھولے گئے ہیں۔ 2019 کے انتخابات میں، بی جے پی صرف 40 سیٹیں جیت سکی، اس لیے اسے جے جے پی کے ساتھ اتحاد میں حکومت سازی کر نی پڑی۔
بھارت ایکسپریس۔
کشتی حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی آر ایف اور پولیس بھی موقع پر…
اسرائیلی حکام کے مطابق جنگ بندی کے پہلے دن غزہ سے تین خواتین یرغمالیوں کو…
اٹل انوویشن مشن کے سابق ڈائریکٹر چنتن وشنو نے 26 دسمبر 2023 کو ایک رائے…
پی ایم مودی نے آئین ساز اسمبلی کے سربراہ ڈاکٹر راجندر پرساد کا ایک آڈیو…
اڈیشہ کے اپنے دو روزہ دوروں کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، شانموگرتنم…
" مدن سبنویس، چیف اکنامسٹ، بینک آف بڑودہ نے کہا یہ ایک مثبت علامت ہے…