UP By Poll 2024: لوک سبھا الیکشن میں دھمال مچانے کے بعد ایک بار پھر ‘دولڑکوں کی جوڑی’ ساتھ میں نظرآسکتی ہے۔ یوپی کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس مل کرالیکشن لڑنے پر تبادلہ خیال کررہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ الائنس کے تحت سماجوادی پارٹی کو7 جبکہ کانگریس کوتین سیٹیں مل سکتی ہیں۔
کانگریس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کانگریس اورسماجوادی پارٹی اس سال کے آخرمیں الائنس کرکے یوپی الیکشن لڑسکتے ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے ٹاپ لیڈران پارلیمنٹ سیشن کے بعد ملیں گے۔ جانکاری کے مطابق، کانگریس مہاراشٹراورہریانہ جیسی ریاستوں میں اسمبلی الیکشن میں سماجوادی پارٹی کے لئے سیٹیں چھوڑنے پر بھی خیال کرسکتی ہے، جن 10 اسمبلی سیٹوں پرالیکشن ہونے جا رہا ہے، ان میں سے پانچ پرپہلے سماجوادی پارٹی، تین پر بی جے پی اور ایک ایک پربی جے پی کی اتحادی آرایل ڈی اور نشاد پارٹی کا قبضہ تھا۔
یوپی کی ان سیٹوں پرہونا ہے ضمنی الیکشن
اترپردیش میں اس بارضمنی الیکشن کرہل، ملیکی پور، کٹہری، کندرکی، غازی آباد، خیر، میرا پور، پھول پور، منجھوا اورسیسا مئو میں ہونا ہے۔ اس میں سے 5 سیٹیں سماجوادی پارٹی کے پاس ہیں، جبکہ آرایل ڈی-نشاد پارٹی کی ایک ایک سیٹیں ہیں۔ وہیں، بی جے پی کی تین سیٹیں ہیں۔ لوک سبھا الیکشن میں شاندارکارکردگی کے بعد سماجوادی پارٹی کافی زیادہ پُرجوش ہیں۔ ایسے میں ان ضمنی الیکشن کووزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی اصل آزمائش کے طورپردیکھا جا رہا ہے۔
بی جے پی کی مشکلات میں ہوسکتا ہے اضافہ
اترپردیش میں ہو رہے ان ضمنی الیکشن پرسبھی کی نظریں مرکوز ہیں۔ اس بار بی جے پی کی کارکردگی یوپی میں بے حد خراب رہی ہے۔ ایسے میں بی جے پی ان الیکشن میں جیت حاصل کرکے اپنے کارکنان میں جوش بھرنے کی کوشش کرے گی۔ حالانکہ ان سیٹوں کے حالات بی جے پی کی مشکلات میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس-
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…