Lok Sabha Elections 2024: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بی جے پی کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کا ایک گروپ بننا شروع ہو گیا ہے۔ بدھ کو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔ اس میٹنگ میں بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کو متحد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کھڑگے کی رہائش گاہ پر ہوئی اس میٹنگ میں سی ایم نتیش کمار کو کافی اہمیت دی گئی۔ کانگریس کی جانب سے ملکارجن کھڑگے نے نتیش کمار کو ‘اپوزیشن اتحاد’ کی ذمہ داری سونپنے کا اعلان کیا۔
اب تک بکھری ہوئی اپوزیشن کے اندر کچھ وضاحت ضرور دیکھی گئی ہے۔ کھڑگے کی رہائش گاہ پر ہوئی میٹنگ میں کانگریس، آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے کئی بڑے چہرے موجود تھے۔ جے ڈی یو کے صدر للن سنگھ، بہار حکومت کے وزیر سنجے جھا، آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا، کانگریس لیڈر سلمان خورشید اور بہار کانگریس کے صدر اکھلیش سنگھ بھی موجود تھے۔ سب نے اس ملاقات کو تاریخی قرار دیا۔
نتیش کمار نے کہا کہ ہم ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ پارٹیوں کو متحد کرنے کی کوشش کریں گے۔ سب راضی ہوں گے، ساتھ بیٹھیں گے، ساتھ چلیں گے۔ یہ بات طے ہو چکی ہے۔ اسے حتمی شکل دے دی گئی ہے، ہم اس کی بنیاد پر آگے بڑھیں گے۔ ہم ان تمام لوگوں کے ساتھ مل کر مزید چیزوں کا فیصلہ کریں گے جو متفق ہیں۔
راہل قربانی کے لیے تیار!
اس میٹنگ کو کئی طرح سے خاص سمجھا جا رہا ہے کیونکہ غیر اعلانیہ طور پر کانگریس نے آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس میں نتیش کمار اس گروپ کی قیادت کرتے نظر آئیں گے۔ ویسے، اب تک کانگریس کے اندر سے یہ خواہش رہی ہے کہ راہل گاندھی اپوزیشن گروپ کی قیادت کریں۔ لیکن، کہا جا رہا ہے کہ حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر راہل گاندھی نے 2024 کی جنگ میں اپوزیشن کے اتحاد کو ترجیح دی ہے اور انہوں نے اس سلسلے میں نتیش کمار کو آگے کیے جانے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔ دراصل کانگریس جانتی ہے کہ راہل گاندھی کے نام پر اپوزیشن کا اتحاد ایک ناممکن کام ہے۔ اس لیے نتیش کو آگے کرکے نتیش کی مدد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دہلی میں نتیش، پٹنہ میں تیجسوی!
سیاسی گلیاروں میں کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، ان میں سب سے مضبوط نتیش کا دہلی کا سفر اور تیجسوی کو بہار کی ذمہ داری سونپنا ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر اتفاق رائے ہو جاتا ہے تو نتیش کمار اپوزیشن کا چہرہ بن سکتے ہیں اور 2024 میں پی ایم مودی کے خلاف وزیر اعظم کے عہدے کا دعویٰ پیش کر سکتے ہیں۔ جبکہ ان کی جگہ تیجسوی بغیر کسی رکاوٹ کے پٹنہ کے تخت پر بیٹھیں گے۔
اہم بات یہ ہے کہ جب نتیش کمار دہلی پہنچے تو انہوں نے یہاں آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو سے بھی ملاقات کی۔ لالو یادو اپنے گردے کی پیوند کاری کے بعد دہلی میں مقیم ہیں۔ نتیش کمار اور لالو کی ملاقات کو کئی لحاظ سے اہم مانا جا رہا ہے۔ کیونکہ لالو یادو کو کانگریس، آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے درمیان چل رہی کھچڑی کا اہم شیف سمجھا جا رہا ہے۔
خبر ہے کہ پردے کے پیچھے رہتے ہوئے لالو یادو تمام مہرے لگا رہے ہیں۔ ان کا بھی ایک کردار ہے کہ کس پارٹی کو فالو کرنا ہے۔ ایک طرف، جہاں وہ بی جے پی کو سخت چیلنج دینے کے لیے نتیش کو کلیدی کردار ادا کرنے کی منظوری دے رہے ہیں، وہیں دوسری طرف، وہ تیجسوی کو بہار کی سیاست میں واحد علاقائی لیڈر کے طور پر تیار کر رہے ہیں۔
کانگریس کا کیا فائدہ
ایک قومی پارٹی کے طور پر کانگریس کا چیلنج بی جے پی سے زیادہ مضبوط ہے۔ کانگریس مرکز میں اسی ماڈل کو ترجیح دینے کے بارے میں سوچ رہی ہے جس طرح اس نے بہار اور مہاراشٹر میں کھیلا ہے۔ مثال کے طور پر اقتدار میں رہنا چاہے قیادت کسی اور کی ہو۔ کانگریس اچھی طرح سمجھتی ہے کہ پارٹی کو اقتدار کے قریب رکھنا ہی اچھا ہے۔ اس کا چیلنج بی جے پی کو کمزور کرنا اور اس خلا کو حاصل کرنا ہے، جسے وہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے کبھی حاصل نہیں کر سکی۔ کانگریس بھی اس حقیقت کو سمجھتی ہے، جس میں بی آر ایس، ٹی ایم سی اور این سی پی جیسی جماعتوں میں راہل کی قبولیت کبھی نہیں ہوگی۔
کیا اپوزیشن کا اتحاد ممکن ہے؟
حالانکہ کانگریس نے اپوزیشن اتحاد کی کمان نتیش کمار کو دے دی ہے۔ لیکن وزیر اعظم بننے کی خواہش ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی کے اندر بھی ہے اور بی آر ایس سربراہ کے سی آر بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں ہیں۔ ایسے میں وہ شاید ہی اپنے وزیر اعظم بننے کا خواب کسی اور کے حوالے کر پائیں گے۔ جہاں تک این اے سی پی کے سربراہ شرد پوار کا تعلق ہے، کوئی بھی نہیں جان سکتا کہ ان کے دماغ میں کیا ہے۔ یہاں تک کہ جب شرد پوار مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ بنے تھے، تب بھی ان کی اس شرط سے کانگریسی لیڈر حیران رہ گئے تھے۔ حال ہی میں شرد پوار نے بزنس مین گوتم اڈانی کے حق میں بیان دے کر سب کو حیران کر دیا۔ وہیں کانگریس اور راہل گاندھی مسلسل اڈانی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسے میں نتیش کمار کے سامنے سب سے بڑا چیلنج شرد پوار، ممتا بنرجی اور کے سی آر کی مدد کرنا ہے۔ جو آسان نہیں لگتا۔
-بھارت ایکسپریس
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…