بھارت ایکسپریس۔
لوک سبھا انتخابات کے دو مرحلوں کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کی کل 190 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس کے بعد کل ہفتہ کو کانگریس الیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یوپی کی امیٹھی اور رائے بریلی سیٹوں کے امیدواروں کے ناموں کو لے کر فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ دوسرے مرحلے کے فوراً بعد اس اجلاس سے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔
امیٹھی اور رائے بریلی کے لیے نامزدگی 26 اپریل سے شروع ہو گئی ہے۔ ایسے میں یہ مانا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی کے امیٹھی سے اور پرینکا گاندھی کے رائے بریلی سے الیکشن لڑنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ پارٹی نے ابھی تک امیٹھی اور رائے بریلی سے امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم ہفتے کی شام ہونے والے اجلاس میں کیا فیصلہ ہوتا ہے یہ دیکھنا باقی ہے۔
ذرائع کے مطابق کانگریس کی ریاستی الیکشن کمیٹی نے امیٹھی سے راہل گاندھی اور رائے بریلی سے پرینکا گاندھی کا نام تجویز کیا ہے۔ کمیٹی نے یہ تجویز الیکشن کمیٹی کو بھیجی تھی۔ اس کے بعد انتخابی کمیٹی نے حتمی فیصلہ گاندھی خاندان پر چھوڑ دیا ہے۔ ایسے میں کانگریس آنے والے ایک دو دن میں ان دو سیٹوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر سکتی ہے۔
امیٹھی لوک سبھا سیٹ کی تاریخ
آپ کو بتاتے چلیں کہ امیٹھی اتر پردیش کا 72 واں ضلع ہے جسے باضابطہ طور پر یکم جولائی 2010 کو بہوجن سماج پارٹی کی حکومت نے وجود میں لایا تھا۔ شروع میں اس کا نام چھترپتی ساہوجی مہاراج نگر تھا لیکن اسے بدل کر امیٹھی کر دیا گیا۔ یہ ہندوستان کے نہرو-گاندھی خاندان کے سیاسی کام کی جگہ رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو، ان کے پوتے سنجے گاندھی، راجیو گاندھی اور ان کی اہلیہ سونیا گاندھی اس ضلع کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ راہل گاندھی 2014 کے عام انتخابات میں یہاں سے ایم پی منتخب ہوئے تھے لیکن 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اسمرتی ایرانی نے شکست دی تھی۔
2011 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق، امیٹھی کی 72.16 فیصد آبادی خواندہ ہے۔ ان میں مردوں کی شرح خواندگی 83.85 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 60.64 فیصد ہے۔ امیٹھی ریاست کی تاریخ ایک ہزار سال سے زیادہ پرانی ہے۔ راجہ سودھ دیو نے ترکوں کے حملے کے دوران 966 عیسوی میں یہ سلطنت قائم کی۔ ترکوں کے بعد مغل حکمرانوں نے بھی اس سلطنت پر حملہ کیا لیکن اس کی عزت برقرار رہی۔
سونیا گاندھی رائے بریلی سیٹ سے پانچ بار ایم پی رہ چکی ہیں۔
ایک حلقے کے طور پر رائے بریلی کانگریس کا گڑھ ہے۔ یہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا حلقہ رہا ہے اور سونیا گاندھی 1999 سے مسلسل پانچویں بار یہاں سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئیں۔ کانگریس پارٹی کو یہاں سے تین بار شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رائے بریلی لوک سبھا حلقہ کے تحت پانچ اسمبلی حلقے ہیں۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق تقریباً 35 لاکھ کی آبادی والے اس ضلع میں فی مربع کلومیٹر پر 739 لوگ رہتے ہیں۔ رائے بریلی کی 67.25 فیصد آبادی خواندہ ہے۔ ان میں مردوں کی شرح خواندگی 77.63 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 56.29 فیصد ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…