کینیڈا: ٹورنٹو میں “عالمی خطرے کے طور پر ہندوستان کو دہشت گردی کا سامنا” کے موضوع پر کانفرنس ہوئی جس میں خالصتانی دہشت گردی کے اثرات اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال اور تجزیہ کرنے کے لیے سیکورٹی ماہرین، پالیسی سازوں، اور اسکالرز کی حمایت حاصل کی گئی ہے۔
کینیڈا کے شہر ٹورنٹو نے حال ہی میں ایک کانفرنس کی میزبانی کی جس میں عالمی خطرے کے طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ہندوستان کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانفرنس کا مقصد خالصتانی انتہا پسندی سمیت دہشت گردی کی مختلف شکلوں سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنا اور ایسی سرگرمیوں کی فنڈنگ کا پتہ لگانا تھا، جن میں سے کچھ کا تعلق پاکستان سے ہے۔
کانفرنس میں ماہرین، پالیسی سازوں اور اسکالرز خالصتانی دہشت گردی کے اثرات اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال اور تجزیہ کرنے کے لیے اکٹھا ہوئے۔ کانفرنس کے دوران چار معزز مقررین کی طرف سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں اہم بات چیت اور سفارشات کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے۔ مارٹن فارگیٹ، مائیکل جائلز، براڈن روتھ اور ماریو سلوا نے عالمی دہشت گردی پر اپنی مہارت اور متحد قوت کے ساتھ اس پر قابو پانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
مقررین نے خالصتانی دہشت گردی کی نوعیت، اس خطرے پر ہندوستان کے ردعمل، ان سرگرمیوں کی حمایت میں پاکستان کے کردار اور دہشت گردی کی مالی معاونت اور بنیاد پرستی کے انسداد میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انسداد دہشت گردی کے ماہر مارٹن فارگیٹ نے ان سماجی و سیاسی عوامل کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا جو بنیاد پرستی اور خالصتانی دہشت گرد گروپوں میں افراد کو بھرتی کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے خالصتانی دہشت گردی کی بین الاقوامی نوعیت کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین طریقوں کے تبادلے پر بھی زور دیا۔
خالصتانی دہشت گردی اور اس کے چیلنجز پر ہندوستان کا ردعمل ہندوستان کے ماہر مائیکل جائلز نے خالصتانی دہشت گردی سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں ہندوستان کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے خالصتانی دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور حملوں کو روکنے میں ہندوستانی سیکورٹی فورسز کی جانب سے اپنائے گئے متحرک اقدام کو اجاگر کیا۔
مائیکل جائلز نے دہشت گردی کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے قانونی اور آپریشنل فریم ورک کا خاکہ پیش کیا، جس میں انٹیلی جنس شیئرنگ، صلاحیت بڑھانے کے اقدامات، اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کو نشانہ بنانے والی قانون سازی شامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں کو درپیش چیلنجوں جیسے پاکستان سے خالصتانی گروپوں کو فراہم کی جانے والی بیرونی مدد اور فنڈنگ پر بھی روشنی ڈالی۔
وہیں براڈن روتھ نے، جو دہشت گردی کی مالی معاونت کے ماہر ہیں، خالصتانی دہشت گردی کی مالی معاونت کے اہم مسئلے پر روشنی ڈالی۔ خاص طور پر پاکستان کے کردار پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انہوں نے مختلف چینلز پر تبادلہ خیال کیا جن کے ذریعے خالصتانی دہشت گرد گروپوں کو فنڈز جمع کیے جاتے ہیں اور ان مالیاتی بہاؤ کو روکنے کے لیے مضبوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
بھارت ایکسپریس۔
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…