Jharkhand Election 2024: جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی مہم تیز رفتاری سے جاری ہے۔ جیسے جیسے ریاست میں انتخابات کی تاریخ قریب آ رہی ہے، لیڈروں کے درمیان زبانی حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) اور این آر سی کے معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جھارکھنڈ میں UCC اور NRC کام نہیں کریں گے۔
جے ایم ایم کے رہنما اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا، “بی جے پی کی ایسی کوئی بھی دال گلنے نہیں دی جائے گی جو سماج کو توڑنے کا ارادہ رکھتی ہو۔” جھارکھنڈ میں صرف CNT/SPT/PESA چلیں گے۔ کوئی UCC اور NRC کام نہیں چلے گا۔
بی جے پی کا کام ملک اور سماج کو بانٹنا ہے – ہیمنت سورین
کبھی وہ NRC لگانے کی بات کرتے ہیں اور کبھی UCC لگانے کی بات کرتے ہیں۔ ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ یہاں UCC اور NRC پر کوئی بات نہیں ہوگی۔ اگر یہاں کوئی بحث ہے تو وہ چھوٹا ناگپور کرایہ داری (CNT)، سنتھل پرگنہ کرایہ داری (SPT) یا PESA قانون کے بارے میں ہوگی۔ ملک کو کیسے توڑا جائے، ملک اور معاشرے کو کیسے تقسیم کیا جائے۔ یہ کام ان کی طرف سے جاری ہے۔ یہ لوگ زہر اگل رہے ہیں اور قبائلیوں، مقامی لوگوں، دلتوں یا پسماندہ برادریوں کی پرواہ نہیں کرتے۔
اس کے ساتھ ہی سی ایم سورین نے بی جے پی کا موازنہ ‘سوکھتے درخت’ سے کیا اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کا مقصد معدنی دولت کے لیے مقامی باشندوں کو بے گھر کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Giriraj Singh attack on Rahul Gandhi: گری راج سنگھ کا بڑا الزام-خانہ جنگی چاہتے ہیں راہل گاندھی، بنا رہے ہیں نئی ٹول کٹس
وزیر داخلہ امت شاہ نے یو سی سی پر کیا کہا؟
اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بی جے پی کا منشور جاری کرتے ہوئے ہیمنت سورین کی حکومت پر شدید حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا، “ہماری حکومت جھارکھنڈ میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرے گی، لیکن قبائلیوں کو اس کے دائرے سے باہر رکھا جائے گا۔ ہیمنت سورین اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) حکومت جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ یکساں سول کوڈ قبائلی حقوق، ثقافت اور متعلقہ قوانین کو متاثر کرے گا۔
بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر شاہ نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ یکساں سول کوڈ لاگو کیا جائے گا لیکن اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ قبائلیوں کے حقوق متاثر نہ ہوں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جھارکھنڈ میں 81 رکنی اسمبلی کے لیے دو مرحلوں میں 13 اور 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی، جب کہ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…