CBSE Advisory For Board Exam: کسانوں کی تحریک کے درمیان سی بی ایس ای 10ویں اور 12ویں کے امتحانات 15 فروری یعنی کل سے شروع ہو رہے ہیں۔ ایسے میں بورڈ کی جانب سے اسکولوں، طلبہ اور سرپرستوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ دراصل امتحان کا وقت صبح 10.30 بجے سے ہے۔ ایسے میں بند سڑکوں اور ٹریفک کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے بورڈ نے طلباء کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جلد گھر سے نکلیں اور اگر ممکن ہو تو میٹرو سروس لیں۔
میٹرو کے ذریعے امتحانی مرکز پر جائیں
سی بی ایس ای کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق، “اس سال ہندوستان اور بیرون ملک کے 26 ممالک کے 39 لاکھ سے زیادہ طلباء امتحان میں شرکت کریں گے۔ اس کے لیے 5 لاکھ 80 ہزار 192 طلباء بورڈ کے امتحان میں 877 امتحانی مراکز میں شامل ہوں گے۔ “
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ طلبہ کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، سی بی ایس ای نے کہا، “تمام طلبہ کو اپنے گھروں سے جلد نکلنا چاہیے۔ تاکہ وہ وقت پر امتحان کےمرکز تک پہنچ سکیں۔ امتحان کےمرکز تک پہنچنے کے لیے میٹرو سروس کا استعمال کریں۔جو آسانی سے چل رہی ہے۔”
رات 10 بجے کے بعد نہیں ملے گی اجازت
سی بی ایس ای نے مزید کہا کہ ہندوستان اور دیگر ممالک میں سی بی ایس ای کے طلباء کو مقامی حالات، ٹریفک، موسمی حالات اور فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے صبح 10:00 بجے (IST) یا اس سے پہلے امتحانی مرکز پہنچنے کا منصوبہ بنانا چاہیے۔ یہ بھی کہا گیا کہ صبح 10 بجے کے بعد کسی بھی طالب علم کو امتحان کےمرکز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس کے ساتھ ہی سی بی ایس ای نے تمام اسکولوں سے والدین اور طلباء کی مدد کرنے کی درخواست کی۔ 15 فروری سے شروع ہونے والا سی بی ایس ای بورڈ امتحان دوپہر 1:30 بجے ختم ہوگا۔ CBSE نے طلباء اور عام لوگوں سے کہا ہے کہ وہ 2024 کے بورڈ امتحانات کے دوران کسی بھی قسم کی فرضی خبروں اور افواہوں سے ہوشیار رہیں۔
بھارت ایکسپریس
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…