Clash between TMC-BJP: لوک سبھا انتخابات سے پہلے مغربی بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے حامیوں کے درمیان ایک بار پھر جھڑپ ہوئی۔ یہ جھڑپ منگل (19 مارچ) کی رات بنگال کے کوچ بہار ضلع میں ہوئی، جب مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشتھ پرمانک کی طرف سے خطاب کیا گیا ایک جلسہ ختم ہو گیا تھا اور وزیر مملکت اُدین گوہا کی قیادت میں ایک ریلی قریب ہی شروع ہونے والی تھی۔ اس واقعہ میں سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) بھی زخمی ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ دیر رات کوچ بہار کے دنہاٹا بازار میں پیش آیا، جب مقامی بی جے پی رکن اسمبلی پرمانک جلسہ میں شرکت کے بعد وہاں سے جا رہے تھے۔ جائے حادثہ سے چند میٹر کے فاصلے پر ٹی ایم سی کی میٹنگ بھی ہونے والی تھی۔ لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد اس طرح کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ تصادم کے دوران جب ایس ڈی پی او دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کو منانے کے لیے وہاں پہنچے تو کچھ لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا جس کی وجہ سے ان کے سر میں چوٹیں آئیں۔
ریلی ختم کرنے کے دوران ٹی ایم سی-بی جے پی حامیوں میں ہوا تصادم
دراصل، کوچ بہار ضلع کے دنہاٹا بازار میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے وزیر نشتھ پرمانک کی ایک ریلی تھی۔ قریب ہی، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی حکومت میں وزیر ادین گوہا بھی ایک پروگرام میں حصہ لینے آئے تھے۔ اس دوران دونوں جماعتوں کے حامی آمنے سامنے آگئے۔ نشتھ پرمانک ریلی ختم کر رہے تھے جب تصادم شروع ہوا۔ دونوں جماعتوں کے حامی لاٹھیاں لے کر نظر آئے۔ اس واقعہ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔
بی جے پی-ٹی ایم سی کے حامیوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے حالات قابو سے باہر ہونے لگے تو پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے کچھ دیر میں بھیڑ کو منتشر کردیا۔ تاہم اس واقعے میں ایس ڈی پی او زخمی ہوگئے اور انہیں علاج کے لیے سرکاری اسپتال لے جایا گیا۔ ٹی ایم سی نے جھڑپ کے بعد بدھ (20 مارچ) کو دنہاٹا بازار میں 24 گھنٹے کے بند کی کال دی ہے۔
یہ بھی پرھیں- Lok Sabha Elections 2024: کرناٹک میں بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست سے پارٹی کے کچھ رہنما غیر مطمئن، جانئے کیا ہے وجہ؟
بی جے پی-ٹی ایم سی کے الزامات اور جوابی الزامات
اس دوران مرکزی وزیر پرمانک نے الزام لگایا کہ جب ان کا قافلہ علاقے سے نکل رہا تھا تو ٹی ایم سی کے جلسہ گاہ سے پتھراؤ کیا گیا۔ پرمانک نے الزام لگایا کہ شمالی بنگال کے ترقیاتی وزیر گوہا نے بی جے پی کارکنوں کی پٹائی کی اور پولیس کو انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ دوسری جانب ادین گوہا نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے حامیوں نے ٹی ایم سی کی ریلی کے مقام پر پتھراؤ کیا۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…