بھارت ایکسپریس۔
بہار کی راکھی گپتا ان دنوں سرخیوں میں ہیں۔ وہ چھپرا میونسپل کارپوریشن کی میئر تھیں۔ لیکن تین بچوں کی ماں ہونے کی وجہ سے وہ اپنی کرسی کھو بیٹھی۔ دراصل، انہوں نے اپنے انتخابی حلف نامے میں صرف دو بچوں کا ذکر کیا تھا اور ایک کو چھپایا تھا۔ ان کے حلف نامے کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں مقدمہ دائر کیا گیا جس کے بعد کمیشن نے انہیں میئر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ آئیے جانتے ہیں پورا معاملہ اور وہ اصول جن کی وجہ سے راکھی گپتا اپنی کرسی سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
بتا دیں کہ دسمبر 2022 میں راکھی نے چھپرا میونسپل کارپوریشن سے چھپرا میئر کا انتخاب جیتا تھا۔ اس دوران انہوں نے اپنے انتخابی حلف نامے میں صرف دو لڑکیوں کا ذکر کیا تھا۔ جبکہ چھپرہ رجسٹری آفس سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق ان کے تین بچے تھے۔ راکھی نے حلف نامے میں تیسرے بچے کا ذکر نہیں کیا۔ ایسے میں بہار میونسپل ایکٹ 2007 کے مطابق راکھی کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔
تاہم راکھی کا کہنا ہے کہ اس نے اپنا تیسرا بچہ گود لینے کے لیے ایک بے اولاد رشتہ دار کو تحریری طور پر دیا تھا۔ ایسے میں قانونی طور پر اس کے صرف دو بچے ہیں۔ لیکن ریاستی الیکشن کمیشن نے اس اصول کا حوالہ دیتے ہوئے راکھی کی میئر کے عہدے کی رکنیت منسوخ کر دی۔
وہ کونسا اصول ہے جس کی وجہ سے میئر کی کرسی چھن گئی؟
درحقیقت بہار میونسپلٹی ایکٹ 2007 کی دفعہ 18 (1) کے مطابق اگر کسی شہری کا 4 اپریل 2008 کے بعد تیسرا بچہ ہے تو وہ بلدیاتی انتخابات نہیں لڑ سکتا۔ اس ایکٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا تھا کہ اگر دو سے زیادہ بچے رکھنے والے لوگ بھی کوئی بچہ گود لینے کے لیے دیتے ہیں تو وہ اس بچے کے والدین تصور کیے جائیں گے۔ مطلب یہ ہے کہ بچے کو گود لینے کے بعد بھی وہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل رہے گا۔ تاہم اگر جڑواں یا اس سے زیادہ بچے ایک ساتھ پیدا ہوتے ہیں، تو اصول بدل جائے گا۔
سابق میئر نے شکایت کی تھی
میونسپل ایکٹ 2007 کے اس اصول کے تحت چھپرا میونسپل کارپوریشن کی سابق میئر سنیتا دیوی نے ریاستی الیکشن کمیشن میں راکھی گپتا کے خلاف شکایت کی تھی۔ پانچ ماہ کی سماعت کے بعد جمعرات کو اس معاملے میں فیصلہ آیا اور آخر کار راکھی کی رکنیت ختم ہو گئی۔ تاہم راکھی نے اب اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔
ریاستی الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ راکھی نے 4 اپریل 2008 کے بعد پیدا ہونے والے اپنے تیسرے بچے کی معلومات حلف نامے میں چھپائی تھی۔ اس نے اپنی دو بیٹیوں کے بارے میں ہی معلومات دی تھیں۔ اس طرح اس نے میونسپلٹی ایکٹ 2007 کی خلاف ورزی کی تھی۔ کمیشن کو چھپرا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے خود بتایا کہ راکھی گپتا اور ان کے شوہر ورون پرکاش نے اپنے تیسرے بیٹے شریش پرکاش (6) کو اپنے بے اولاد رشتہ دار کے لیے قانونی طور پر گود لیا ہے۔
راکھی گپتا ماڈل سے میئر بنیں
معلوم ہوا ہے کہ راکھی گپتا بھی ماڈل رہ چکی ہیں۔ وہ آئی گلیم مسز بہار مقابلے (2021) کی رنر اپ رہی ہیں۔ راکھی نے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال پہلی بار الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ انسٹاگرام پر ان کے نام سے بنائے گئے پیج کے 70 ہزار سے زائد فالوورز ہیں۔ ان کے اسٹائلش لک کے بھی کافی چرچے ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
ملک کا توانائی ذخیرہ کرنے کا منظرنامہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ قابل تجدید…
راجوری میں ایک ہی گاؤں کے کئی لوگوں کی موت کا معاملہ زیر بحث ہے۔…
المسیرہ ٹی وی کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملے امریکی بحریہ کی جانب سے صنعا شہر…
پورٹل cybercrime.gov.in مالیاتی دھوکہ دہی کی فوری اطلاع دینے اور دھوکہ بازوں کے ذریعہ فنڈز…
یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کی تجویز کے مطابق ہے، جو انہوں نے ستمبر…
منی پور سے بی جے پی کی خاتون راجیہ سبھا ایم پی ایس۔ فانگنون کونیاک…