قومی

Bihar Floor Test: فلور ٹیسٹ سے پہلے بہار میں چیک میٹ کا کھیل، ٹیمیں اکٹھا کر رہی ہیں ڈیٹا ، کئی ایم ایل اے اب بھی ‘لاپتہ’!

Bihar Floor Test: بہار میں ایک بار پھر سیاسی ہلچل تیز ہوتی جارہی ہے۔ این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے درمیان چیک میٹ کا کھیل جاری ہے۔ دونوں اتحادوں کی جانب سے اپنے اپنے ایم ایل اے کو منانے کی کوششیں جاری ہیں۔ بہار اسمبلی میں آج فلور ٹیسٹ ہونے والا ہے۔ نتیش کمار کو اپنی حکومت بچانے کے لیے 122 ایم ایل اے کی حمایت درکار ہے۔ تاہم انہوں نے گورنر کے سامنے 128 ایم ایل ایز کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ لیکن پچھلے کچھ دنوں میں یہ خدشہ ہے کہ جے ڈی یو اور بی جے پی کے کچھ ایم ایل اے بغاوت کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کو لے کر بھی کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

کیا کہتے ہیں بہار اسمبلی کے اعداد و شمار؟

بہار اسمبلی میں 243 ممبران ہیں۔ حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 122 ایم ایل ایز کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ آر جے ڈی اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی ہے۔ آر جے ڈی کے 79 ایم ایل اے ہیں۔ وہیں بی جے پی کے پاس 78 ایم ایل اے ہیں۔ جے ڈی یو کے 45 ایم ایل اے، کانگریس کے 19، سی پی آئی (ایم ایل) کے 12، ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر) کے 4، سی پی آئی سے 2، سی پی آئی (ایم) کے 2، اے آئی ایم آئی ایم سے 1 اور ایک آزاد ایم ایل اے ہیں۔

این ڈی اے کا دعویٰ ہے کہ جے ڈی یو، بی جے پی، ایچ اے ایم اور آزاد ایم ایل ایز کی حمایت سے ہمارے پاس 128 ایم ایل ایز کی حمایت ہے جو کہ اکثریت سے 5 زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیاں اسمبلی میں ‘گیم’ ہونے کی بات کر رہی ہیں۔

اسپیکر اسمبلی پر ہیں سب کی نظریں

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے اتوار کو واضح کیا کہ جب ایک دن بعد بہار اسمبلی میں اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی تو آر جے ڈی حکمراں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کی سخت مخالفت کرے گی۔ آر جے ڈی کے قومی ترجمان اور راجیہ سبھا ممبر منوج جھا نے ایم ایل اے سے اپیل کی ہے کہ وہ اعتماد کے ووٹ کے دوران اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں۔ آر جے ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی وفاداری کی تبدیلی سے ان کی پارٹی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔

منوج جھا نے کہا، ’’کل ایم ایل اے کو دو گاندھیوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ ایک تو نوٹوں پر چھپی ہوئی صرف ایک تصویر ہے۔ جبکہ دوسرے سچائی کی زندہ علامت ہیں جنہوں نے قاتل کی گولی لگنے کے بعد بھگوان رام کا نام لیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

19 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago