Caste Census Survey in Bihar: بہار میں نتیش حکومت نے آج ہفتہ کے روز ذات پرمبنی مردم شماری کا آغازکردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں گھروں کی گنتی کی جا رہی ہے۔ اس عمل کو 21 جنوری تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس کی رپورٹ تیار ہونے کے بعد دوسرے مرحلے کا عمل شروع ہوگا، جس میں لوگوں کی ذات کی بنیاد پر مردم شماری کی جائے گی۔ دوسرا مرحلہ یکم اپریل سے 30 اپریل تک چلے گا۔ بہار کی نتیش حکومت لمبے وقت سے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کر رہی تھی۔
پہلے مرحلے میں گھروں کی گنتی پٹنہ کے وی آئی پی علاقوں سے شروع ہو رہی ہے۔ اس میں اراکین اسمبلی-اراکین پارلیمنٹ اور وزرا کے گھروں کی گنتی کی جائے گی۔ ساتھ ہی فیملی کے اراکین کی تعداد اور سربراہ کے نام بھی درج کئے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں ذات پات کو شمار کیا جائے گا۔ اس سروے کے دوران ذات، ذیلی ذات پوچھی جائے گی اوران کی جانکاری جمع کی جائے گی۔ حکومت نے ذات پرمبنی مردم شماری کرانے کی ذمہ داری محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کو سونپی ہے۔
باہر رہنے والوں کی کیسے ہوگی گنتی؟
جانکاری کے مطابق، پہلے مرحلے میں انہیں مکانوں کو شمار کیا جائے گا، جن میں لوگ رہتے ہیں۔ جھگی-جھونپڑی، سڑک، باندھ سمیت ایسے دیگر مقامات پر رہنے والے لوگوں کی پناہ گاہوں کو بھی شمار کیا جائے گا۔ اس کام میں سب سے بڑا چیلنج ان لوگوں کی گنتی کرنا ہے، جو ریاست سے باہر ہیں۔ بہار کی آبادی کا ایک بڑا حصہ ملک کی الگ الگ ریاستوں میں آباد ہے۔ اب ریاست سے باہر رہنے والے لوگوں کی گنتی کرنے کا کام بھی محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کو سونپا گیا ہے۔
نتیش حکومت نے ذات پرمبنی مردم شماری کی تجویز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں منظور کرالی تھی۔ حالانکہ، مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا اورکہا تھا کہ ذات پرمبنی مردم شماری نہیں کرائی جائے گی۔ مرکز نے دلیل دی تھی کہ او بی سی میں شامل لوگوں کی ذات پات کی گنتی کرانا مشکل کام ہے۔ ذات پرمبنی مردم شماری کے معاملے پر ریاست کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے بعد حکومت کے پاس صحیح اور سائنسی اعداد و شمار دستیاب ہوں گے، جس سے اسکیم بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات پر مبنی پرمردم شماری سے سائنسی اعدادوشمار سامنے آئیں گے، جو ترقی میں مفید ثابت ہوں گے اور اسی کے پیش نظر بہار کا بجٹ بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
آرجے ڈی لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ذات پر مبنی مردم شماری کے موضوع پر اپوزیشن جماعت بی جے پی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی غریب مخالف ہے، وہ چاہتی تھی کہ ذات پر مبنی مردم شماری نہ ہو۔ اس کے لئے انہوں نے پوری طاقت لگا دی۔ آرجے ڈی لیڈر نے کہا کہ قومی سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے سے متعلق ہم لوگ وزیراعظم سے بھی ملنے گئے تھے۔
کھرگے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پی ایم مودی کی تقریر ایک جملہ ہے۔ ان…
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سینٹرل بیورو…
یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے…
قرآن کانفرنس میں احکام قرآن کی خلاف ورزی کیوں ؟ کیا مراقبہ کے لحاظ سے…
سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب…
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…