آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اتر پردیش میں ہونے والی کانوڑ یاترا کو لے کر اتر پردیش پولیس کو نشانہ بنایاہے۔ اویسی نے کہا کہ اتر پردیش پولیس کے حکم کے مطابق اب ہر کھانے کی دکان یا ٹھیلے کے مالک کو اپنا نام بورڈ پر لگانا ہوگا، تاکہ کوئی کانوڑیا غلطی سے کسی مسلمان کی دکان سے کوئی چیز خرید کر کھا نہ لے۔
حیدرآباد سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اتر پردیش پولیس کے نئے حکم کے مطابق اب ہر کھانے کی دکان یا ٹھیلے والے کو بورڈ پر اپنا نام لکھنوا ہوگا۔ تاکہ کوئی کانوڑیا غلطی سے بھی کسی مسلمان کی دکان سے کچھ نہ خریدے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسے جنوبی افریقہ میں نسل پرستی اور ہٹلر کے جرمنی میں ‘جوڈن بائیکاٹ’ کہا جاتا ہے۔
امن و امان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہئے – یوپی پولیس
اترپردیش پولیس کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ کانوڑ یاترا کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ایسے میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والی تمام کھانوں اور دکانوں اور گاڑیوں پر مالک کا نام لکھنے کے حکم کی توثیق کر دی گئی ہے، تاکہ کانوڑیوں کو پریشانی نہ ہو۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ کسی کانوڑیہ کے ذہن میں کسی قسم کی کوئی الجھن باقی نہ رہے۔ اس کے علاوہ ایسی صورت حال پیدا نہیں ہونی چاہیے کہ الزامات اور جوابی الزامات ہوں۔ امن و امان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہیے۔
جانئے کانوڑ یاترا کب شروع ہو رہی ہے؟
کانوڑ یاترا ایک اچھا سفرماناجاتا ہے جو ہر سال بھگوان شیو کے عقیدت مندوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اس سفر کو پانی کا سفر بھی کہا جاتا ہے۔ کانوڑیاترا ایک مہینہ طویل سفر ہے جس میں کانوڑیاں، ننگے پاؤں اور زعفرانی کپڑے پہنے، مقدس زیارت گاہوں سے گنگا کا پانی کیلئے سفر کرتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ اس سال یہ کانوڑیاترا 22 جولائی 2024 سے شروع ہو رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…