جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی آج جوہانسبرگ میں پندرہویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ پہنچ رہے ہیں، سبھی کی نظریں اس بات پر ہیں کہ آیا وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تین سال پرانے تعطل کو حل کرنے کی کوشش میں بات چیت کریں گے یا نہیں۔ ملاقات کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت بڑھ گئیں، جب سکریٹری خارجہ ونے کواترا نے کہا کہ وزیر اعظم کے سفر کے پروگرام پر ابھی کام کیا جا رہا ہے، لیکن انہوں نے واضح طور پر اس امکان سے انکار نہیں کیا کہ دونوں رہنما برکس کے مختلف پروگراموں کے موقع پر ملاقات کریں گے، جس کا آغاز کل شام میں ہو گا۔ وزیراعظم کے برکس میں شرکت کے قبل ایل اے سی پر کمانڈرسطح کے مذاکرات اور ایک خوشگوار مشترکہ بیان نے بھی قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ونئے کوترا نے کہا کہ میزبان ملک جنوبی افریقہ نے مہمان ممالک کی ایک بڑی تعداد کو مدعو کیا ہے، اس کے علاوہ یقیناً برکس ممبران (برازیل-روس-بھارت-چین-جنوبی افریقہ) وہاں موجود ہوں گے۔ وزیر اعظم کا شیڈول، ان رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کے حوالے سے جو جنوبی افریقہ میں موجود ہوں گے، ابھی تیار کیا جا رہا ہے۔ گلوان میں ایل اے سی کے تعطل اور ہلاکتوں کے بعد سے، دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ، وزرائے دفاع اور این ایس اے سطح کے عہدیداروں کے درمیان مسلسل بات چیت ہوئی ہے، لیکن پی ایم مودی اور صدر شی نے بات چیت کے لیے نا ہی ایک ٹیبل پر بیٹھتے نظرآئے ، اور نہ ہی فون پر بات کی۔ ستمبر 2022 میں، دونوں رہنما ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے اور سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں رہنماؤں کے لنچ میں شریک ہوئے، لیکن رسمی بات چیت نہیں کی۔ نومبر 2022 میں، دونوں رہنماؤں کو بالی میں جی20 اجلاس کے دوران ایک عشائیہ میں بات کرتے ہوئے دیکھا گیا جب پی ایم مودی مسٹر ژی کے پاس گئے اور “مبارکباد کا تبادلہ” کیاتھا۔
پی ایم مودی منگل کی سہ پہر جوہانسبرگ کے واٹرکلوف ایئر فورس بیس پر اتریں گے، اور برازیل، چین اور جنوبی افریقہ کے صدور کے ساتھ برکس بزنس فورم کے لیڈروں کے مکالمے میں شرکت کریں گے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیش ہوں گے، ان کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے وارنٹ پر خدشات کے پیش نظر ان کی جگہ پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف اجلاس میں شامل ہورہے ہیں البتہ سربراہی اجلاس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پوتن کا خطاب ضرور ہوگا۔
بدھ کو،پی ایم مودی دیگر رہنماؤں کے ساتھ ایک دن تک چلنے والی برکس سربراہی کانفرنس کا حصہ ہوں گے، اور جمعرات کو، افریقہ اور دنیا کے دیگر حصوں کے 50 سے زیادہ رہنماؤں کے ساتھ برکس-افریقہ آؤٹ ریچ اور برکس-پلس میٹنگز میں شرکت کریں گے۔ ونئے کواترا نے کہا کہ ہندوستان برکس کی توسیع کے موضوع پر “مثبت ارادہ اور کھلا ذہن” رکھتا ہے، جنوبی افریقہ کے میزبان نے 23 ممالک کی فہرست جاری کی جنہوں نے اب برکس کی رکنیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی ہے۔ یہ برکس تعاون کے طریقہ کار کی صحت اور اثر و رسوخ کا ثبوت ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…