قومی

Anti-Sikh Riots Case: سکھ مخالف فسادات معامہ، دہلی ہائی کورٹ نے کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر کو دیا جھٹکا، کہا- جاری رہے گا قتل کا مقدمہ

نئی دہلی:1984 کے سکھ مخالف فسادات کیس کے ملزم کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق ایک معاملے میں کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر کے خلاف قتل کا مقدمہ جاری رہے گا۔

جسٹس منوج کمار اوہری نے یہ بات ٹائٹلر کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہی جس میں انہوں نے نچلی عدالت میں اپنے خلاف جاری سماعت پر روک لگانے کی درخواست کی تھی۔ عدالت ان کے خلاف الزامات کے تعین کو چیلنج کرنے والی اپیل پر 29 نومبر کو سماعت کرے گی۔

29 نومبر کو ہوگی سماعت

جسٹس اوہری نے واضح کیا کہ کیس کی سماعت جاری رہے گی۔ لیکن یہ موجودہ کارروائی کے نتائج کے تابع ہوگا، ٹائٹلر کے وکیل نے کہا تھا کہ اس معاملے میں ایک گواہ کا بیان منگل کو درج کیا جائے گا۔ اس لیے متعلقہ عدالت کو یہ ہدایت دی جائے کہ جب تک ہائی کورٹ میں ان کے موکل کے خلاف قتل اور دیگر جرائم کے الزامات کے تعین کو چیلنج کرنے والی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک سماعت نہ کی جائے۔ حالانکہ، الزامات کے تعین کو چیلنج کرنے والی اپیل پر سماعت 29 نومبر کو ہونی ہے۔ لیکن ٹائٹلر نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر کے کیس پر روک لگانے کی درخواست کی تھی۔

سی بی آئی جانچ پر اٹھے سوال

درخواست میں کہا گیا ہے کہ گواہ لوکندر کور کی گواہی نچلی عدالت نے ریکارڈ کی ہے۔ دفاعی وکیل 12 نومبر کو ان پر جرح کریں گے۔ لیکن استغاثہ کے ارادے اور سی بی آئی کی جانچ کئی سوال کھڑی کرتی ہے۔ اس لیے اس یہ عدالت اپنے یہاں سماعت مکمل ہونے تک نچلی عدالت میں چل رہی سماعت پر روک لگا دے۔ کیونکہ یہ انصاف کے مفاد میں ہے۔

بھیڑ کو اکسانے کا الزام

متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ایچ ایس پھولکا نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ گواہ پرانا ہے۔ وہ کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ انہیں کئی بار نچلی عدالت میں پیش ہونا پڑ رہا ہے۔ اب وہ منگل کے روز چوتھی بار عدالت میں پیش ہوں گی۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 20 مئی 2023 کو ٹائٹلر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اپنی چارج شیٹ میں اس نے ٹائٹلر پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے 1 نومبر 1984 کو پلبنگش گرودوارہ آزاد مارکیٹ میں جمع ہونے والی بھیڑ کو مبینہ طور پر اکسایا تھا۔ ان کا گرودوارہ جلا دیا گیا اور سکھ برادری کے تین افراد ٹھاکر سنگھ، بادل سنگھ اور گروچرن سنگھ کو قتل کر دیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Gopal Krishna

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago