بتاریخ 15 اکتوبر 2023 کو ملی ماڈل اسکول کے علامہ اقبال ہال میں آل انڈیا ائیڈیا ٹیچرس اسوسی ایشن ،(آییٹا)کی جانب سے ریاستی تعلیمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا آغاز مولانا انعام اللہ فلاحی کی تذکیر بالقران سے ہوا جس میں انہوں نے قرآن مجید میں اساتذہ کرام کی مختلف صفات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ معلم کو بے لوث خادم ہونا چاہیے۔ افتتاحی کلمات میں عبدالقادر صدر آییٹا دہلی نے تمام موجود مہمانان اور سامعین کرام کا استقبال کیا۔ آییٹا اور اس کی ملک گیر مہم (تدریسی آ گہی، طلبا یی ارتقاء ، سماجی تغیر ائیٹا ایک پلیٹ فارم ) کا مکمل تعارف کراتے ہوئے کہا کہ جس قوم میں استاد نہ ہوں وہ قوم ترقی نہیں کر سکتی اور جس قوم کے استاد سست اور کاہل ہوں وہ قوم تباہ و برباد ہو کر رہتی ہے اس لیے اساتذہ کا کردار ان کی علمی، ا خلاقی اور فکری ارتقا کے لیے اییٹا کا قیام ہوا ہے۔
اس پر وقار موقع پر محترم محمد شارق (پرنسپل ایس او ایس ای) کو ان کی تعلیمی خدمات کے پیش نظر بیسٹ ٹیچر اوارڈ سے نوازا گیا۔ تدریسی آگہی کے عنوان پر ڈاکٹر مامور علی ، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ نے انٹرنیٹ اور دیگر جدید ذرائع کا بہترین استعمال کرنے پر اساتذہ کرام اور طالب علموں کے لیے ضروری قرار دیا۔ پروفیسر سید شاہد علی سابق صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ، نے طلبائی ارتقاء کے عنوان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ استاد کو سب سے پہلے اپنا ٹیچر بننا چاہیے اور طلباء کو کچھ نہ سکھایا جائے بلکہ سیکھنا سکھایا جائے۔ ٹرانسفارمنگ سوسائٹی یا سماجی تغیر کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مبشر، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نےکہا کہ موجودہ سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں اور خوبیوں کے لیے اساتذہ ذمہ دار ہیں اس لیے اساتذہ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ خوبیوں کو پروان چڑھاے اور ملک کی تعمیر میں اپنا مثبت کردار ادا کرے ہیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی شعبہ اردو کی ترانہ ٹیم نے آییٹا کی موجودہ مہم کا ترانہ بڑے خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ تعلیم کی اہمیت عصر حاضر میں عنوان پر اظہار خیال کرتے ہوئے زاہد حسین نمائندہ جماعت اسلامی ہند دہلی نے کہا کہ قوم کے لیے علم اللّہ کی معرفت کا ذریعہ ہونا چاہیے تبھی دنیا اور اخرت کی کامیابی ممکن ہے۔ ملکی سطح پر مہم کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے مرشد علی نائب صدر آییٹا نے کہا کہ آییٹا کی یہ مہم ملک کی تعمیر میں بہت اچھا کردار ادا کرے گی۔ مہمان خصوصی، صدر تعلیمی کانفرنس اور دیگر مقررین اساتذہ کرام کو مومنٹوز دے کر اعزازیہ دیا گیا۔ تعلیم کا بدلتا منظر نامہ اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر اختر الواسع نے کہا جس قوم کی مائیں تعلیم یافتہ ہوتی ہیں اس قوم کے لڑکے کبھی جاہل نہیں ہو سکتے۔ اصول الہی ہے کہ جو نہیں جانتے انہیں ان کے سامنے جھکنا پڑتا ہے جو جانتے ہیں۔
اخر میں صدر پروگرام سید تنویر احمد (ڈایرکٹر مرکزی تعلیم بورڈ)جماعت اسلامی ہند نے اپنے صدارتی خطبہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ استاد کو علم کی منتقلی کے ساتھ سماجی و اخلاقی اقدار بھی منتقل کرنے ہوں گے اس کے لیے پانچ نکاتی فارمولہ دیا۔ محمد ارشاد عالم فلاحی نے میڈیا کے تمام تر کاموں کو بڑی خوبی سے انجام دیا۔ ریاست دہلی کے مہم کنوینر نور الاسلام فلاحی نے سبھی مقررین اور سامعین کا شکریہ ادا کیا۔ کنوینر کے فرائض محمد خالد سیکرٹری آییٹا دہلی نے بڑے ہی خوبصورت انداز میں پیش کیے۔ سرفراز بیک، ڈاکٹر محمد قمر، زاہد احسن، ارشد ہاشمی شمس الدین، خلیق الزماں، سعدیہ صالحاتی وغیرہ نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں اپنا قیمتی تعاون پیش کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں اساتذہ کرام معلمین و معلمات نے شرکت کی۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…