قومی

Maulana Azad has been removed from NCERT books: مہاتما گاندھی کے بعد اب این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے مولانا آزاد کو بھی ہٹایا گیا، چھپائی گئی آرٹیکل 370 کی معلومات

Maulana Azad has been removed from NCERT books:  حال ہی میں، NCERT نے 10ویں، 11ویں اور 12ویں کے نصاب سے کئی چیپٹر ہٹا دیے ہیں، جس کی وجہ سے یہ تنازعہ ابھی تک نہیں رکا ہے۔ اس دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد سے متعلق حصہ بھی گیارہویں کے نصاب سے نکال دیا گیا ہے۔ NCERT نے 11ویں جماعت کی سیاسیات کی نصابی کتاب میں یہ تبدیلی کی ہے۔

این سی آر ٹی نے اپنی نصابی کتاب ‘آئین – کیوں اور کیسے’ کے پہلے باب سے دستور ساز اسمبلی کمیٹی کے اجلاسوں سے مولانا آزاد کا نام ہٹا دیا ہے۔ ملک کے پہلے وزیر تعلیم کا نام ہٹا کر لکھا گیا ہے کہ عام طور پر جواہر لال نہرو، راجندر پرساد، سردار پٹیل یا بی آر امبیڈکر ان کمیٹیوں کی صدارت کرتے تھے۔

پہلے کیا لکھا تھا؟

اس سے پہلے کتاب کے اس باب میں لکھا گیا تھا، دستور ساز اسمبلی میں مختلف موضوعات پر آٹھ بڑی کمیٹیاں تھیں۔ عام طور پر جواہر لال نہرو، راجندر پرساد، سردار پٹیل، مولانا آزاد یا امبیڈکر ان کمیٹیوں کی صدارت کرتے تھے۔ یہ ایسے لوگ نہیں تھے جو بہت سی باتوں پر ایک دوسرے سے متفق ہوں۔

پہلے کی کتابوں اور مورخین کے مطابق، مولانا آزاد نے آئین کا مسودہ تیار کرنے کے لیے 1946 میں ہندوستان کی نئی دستور ساز اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کی قیادت کی۔ پھر انہوں نے کانگریس کے صدر کی حیثیت سے برطانوی کیبنٹ مشن کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک وفد کی قیادت بھی کی۔

اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے آرٹیکل 370 کے تحفظ کا حصہ بھی اسکول کی نصابی کتابوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے این سی ای آر ٹی نے 12ویں جماعت کی نصابی کتاب سے مغلوں اور 11ویں جماعت کی کتاب سے نوآبادیات سے متعلق کچھ حصے ہٹا دیے تھے، جس کی وجہ سے سیاست گرم ہو گئی تھی۔ ساتھ ہی کتابوں سے مہاتما گاندھی اور آر ایس ایس سے متعلق کچھ حقائق کو بھی ہٹا دیا گیا۔ مہاتما گاندھی اور گوڈسے سے متعلق معلومات کو بھی این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

تاریخ دانوں نے کیا تھا کورسز میں تبدیلی پر ناراضگی کا اظہار

دوسری طرف، اسکول کی نصابی کتابوں میں کی گئی ان تبدیلیوں پر این سی ای آر ٹی نے کہا ہے کہ تمام تبدیلیاں گزشتہ سال جون میں ہی کی گئی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی تاریخ دانوں اور ماہرین تعلیم نے NCERT کی طرف سے اسکول کی کتابوں میں کی جانے والی ان تبدیلیوں پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ مورخین نے کہا ہے کہ اسکول کی نصابی کتابوں سے ابواب اور اقتباسات کو ہٹانا تفرقہ انگیز اور متعصبانہ اقدام ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Afghanistan- A Cat’s Freedom and A Girl’s Cage: افغانستان-ایک بلی کی آزادی اور لڑکی کا پنجرہ

طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…

1 hour ago

Dhanush and Nayanthara ignored each other: شادی کی تقریب میں دھنش اور نینتارہ نے ایک دوسرے کو کیا نظر انداز، ویڈیو وائرل

اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…

2 hours ago

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

3 hours ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

4 hours ago