Maulana Azad has been removed from NCERT books: حال ہی میں، NCERT نے 10ویں، 11ویں اور 12ویں کے نصاب سے کئی چیپٹر ہٹا دیے ہیں، جس کی وجہ سے یہ تنازعہ ابھی تک نہیں رکا ہے۔ اس دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد سے متعلق حصہ بھی گیارہویں کے نصاب سے نکال دیا گیا ہے۔ NCERT نے 11ویں جماعت کی سیاسیات کی نصابی کتاب میں یہ تبدیلی کی ہے۔
این سی آر ٹی نے اپنی نصابی کتاب ‘آئین – کیوں اور کیسے’ کے پہلے باب سے دستور ساز اسمبلی کمیٹی کے اجلاسوں سے مولانا آزاد کا نام ہٹا دیا ہے۔ ملک کے پہلے وزیر تعلیم کا نام ہٹا کر لکھا گیا ہے کہ عام طور پر جواہر لال نہرو، راجندر پرساد، سردار پٹیل یا بی آر امبیڈکر ان کمیٹیوں کی صدارت کرتے تھے۔
پہلے کیا لکھا تھا؟
اس سے پہلے کتاب کے اس باب میں لکھا گیا تھا، دستور ساز اسمبلی میں مختلف موضوعات پر آٹھ بڑی کمیٹیاں تھیں۔ عام طور پر جواہر لال نہرو، راجندر پرساد، سردار پٹیل، مولانا آزاد یا امبیڈکر ان کمیٹیوں کی صدارت کرتے تھے۔ یہ ایسے لوگ نہیں تھے جو بہت سی باتوں پر ایک دوسرے سے متفق ہوں۔
پہلے کی کتابوں اور مورخین کے مطابق، مولانا آزاد نے آئین کا مسودہ تیار کرنے کے لیے 1946 میں ہندوستان کی نئی دستور ساز اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس کی قیادت کی۔ پھر انہوں نے کانگریس کے صدر کی حیثیت سے برطانوی کیبنٹ مشن کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک وفد کی قیادت بھی کی۔
اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے آرٹیکل 370 کے تحفظ کا حصہ بھی اسکول کی نصابی کتابوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے این سی ای آر ٹی نے 12ویں جماعت کی نصابی کتاب سے مغلوں اور 11ویں جماعت کی کتاب سے نوآبادیات سے متعلق کچھ حصے ہٹا دیے تھے، جس کی وجہ سے سیاست گرم ہو گئی تھی۔ ساتھ ہی کتابوں سے مہاتما گاندھی اور آر ایس ایس سے متعلق کچھ حقائق کو بھی ہٹا دیا گیا۔ مہاتما گاندھی اور گوڈسے سے متعلق معلومات کو بھی این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
تاریخ دانوں نے کیا تھا کورسز میں تبدیلی پر ناراضگی کا اظہار
دوسری طرف، اسکول کی نصابی کتابوں میں کی گئی ان تبدیلیوں پر این سی ای آر ٹی نے کہا ہے کہ تمام تبدیلیاں گزشتہ سال جون میں ہی کی گئی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی تاریخ دانوں اور ماہرین تعلیم نے NCERT کی طرف سے اسکول کی کتابوں میں کی جانے والی ان تبدیلیوں پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ مورخین نے کہا ہے کہ اسکول کی نصابی کتابوں سے ابواب اور اقتباسات کو ہٹانا تفرقہ انگیز اور متعصبانہ اقدام ہے۔
-بھارت ایکسپریس
شام کے معزول صدربشارالاسد کو ماسکو میں پناہ تومل گئی ہے، لیکن وہ سنگین پابندیوں…
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے 30 دسمبر تک کھیلا…
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کانگریس پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے اسے ”جعلی کانگریس“…
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…