PM Modi: وزیر اعظم نریندر مودی دو روزہ غیر ملکی دورے کے بعد جمعرات کی صبح ہندوستان واپس پہنچ گئے۔ آپ کو بتا دیں کہ روس کے بعد پی ایم مودی آسٹریا کے دورے پر تھے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے آسٹریا کے دورے کو کامیاب قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی طرح آسٹریا کی تاریخ اور ثقافت بھی بہت پرانی اور عظیم الشان رہی ہے۔ ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ روابط بھی تاریخی رہے ہیں۔ ہمارے ملکوں کے درمیان دوستی میں ایک نئی توانائی آئی ہے۔ مجھے ویانا میں ہونے والی مختلف تقریبات میں شرکت کی خوشی ہے۔ مہمان نوازی اور پیار کے لیے چانسلر کارل نیہمر کا شکریہ۔
ویانا میں بہت سے ماہرین تعلیم سے ملاقات کی
وزیر اعظم نے ویانا میں کئی ماہرین تعلیم سے بھی ملاقات کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ جانکاری دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ویانا میں مجھے پروفیسر برگٹ کیلنر، ڈاکٹر مارٹن گینسلے، ڈاکٹر کیرن پریزینڈانز اور ڈاکٹر بوراین لاریوس سے ملنے کا موقع ملا۔ یہ سبھی قابل احترام ماہرین تعلیم اور محققین ہیں جنہوں نے ہندوستانی تاریخ اور ثقافت کے پہلوؤں کا مطالعہ کرنے کے لیے بہت کوششیں کی ہیں۔
دہشت گردی کی شدید مذمت
آپ کو بتا دیں کہ بدھ کو پی ایم مودی نے چانسلر نہمر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور روس-یوکرین بحران اور دہشت گردی کی سخت مذمت کی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہم دونوں دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہم متفق ہیں کہ یہ کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ اس کو کسی بھی طرح جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ہم اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کو عصری اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات پر متفق ہیں۔ آسٹریا میں آئندہ مہینوں میں انتخابات ہوں گے۔ جمہوریت کی ماں اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان کے لوگوں کی طرف سے میں چانسلر نہمر اور آسٹریا کے لوگوں کو بہت سی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں- Anant Radhika Wedding: کیا اننت رادھیکا کی شادی میں مہمان ہوں گے پی ایم مودی؟ سامنے آئی بڑی خبر
تاریخی ہے یہ سفر
پی ایم مودی نے کہا، “میں گرمجوشی سے استقبال اور مہمان نوازی کے لیے چانسلر نہمر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ مجھے اپنی تیسری مدت کے آغاز میں آسٹریا کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔ میرا یہ سفر تاریخی بھی ہے اور خاص بھی۔ 41 سال بعد کسی ہندوستانی وزیر اعظم نے آسٹریا کا دورہ کیا ہے۔ یہ بھی خوش آئند اتفاق ہے کہ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہمارے باہمی تعلقات کے 75 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جیسی اقدار پر مشترکہ یقین ہمارے تعلقات کی مضبوط بنیاد ہے۔ آج میں نے چانسلر نہمر کے ساتھ بہت معنی خیز گفتگو کی۔ ہم نے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نئے امکانات کی نشاندہی کی ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلقات کو اسٹریٹجک سمت فراہم کی جائے گی۔ آنے والی دہائی کے لیے تعاون کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ صرف اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری تک محدود نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…