قومی

Adani Ports Cargo Volumes Cross 300 MMT In Just 329 Days: اڈانی پورٹس نے محض 329 دنوں میں 300 ملین میٹرک ٹن کارگو والیوم کو حاصل کر لیا

Adani Ports: اڈانی پورٹس اینڈ سوشل اکنامک زون لمیٹیڈ نے 354 دنوں کے اپنے ہی ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 23 فروری، 2023 کو صرف 329 دنوں میں 300 ایم ایم ٹی کارگو ہینڈلنگ کو پارکرلیا ہے۔ اے پی ایس ای زیڈ نے دو دہائی پہلے آپریٹنگ شروع کرنے کے بعد سے شاندار اضافہ درج کیا ہے۔ اے پی ایس ای زیڈ کے سی ای او اور کل وقتی ڈائریکٹر کرن اڈانی نے کہا کہ کارگو والیوم میں سدھار ہمارے گراہکوں کے اعتماد کا سرٹیفکیٹ ہے۔

انہوں نے کہا، ’’یہ صارفین کے اطمینان میں اضافہ کرنے کے لئے بہترکارکردگی اورتکنیکی انضمام کے استعمال کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اے پی ایس ای زیڈ کی فلیگ شپ بندرگاہ مندرا نے اپنے تمام حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور والیوم کے معاملے میں ملک میں سب سے بڑا بندرگاہ بنا ہوا ہے۔ مندرا کا بنیادی ڈھانچہ عالمی معیارات پر پورا اترتا ہے اوراپنے عالمی حریفوں کے برابرخدمات کی سطح فراہم کرتا ہے، جو اسے کنٹینر کے سامان کے لئے ہندوستان کا گیٹ وے بن جاتا ہے۔‘‘

بندرگاہوں پر ہینڈل کئے جانے والے کارگو کی مقدار میں اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ ملک کی معیشت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندوستان میں تقریباً 95 فیصد سمندری نقل وحمل کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اس لئے ہندوستانی ساحلی پٹی کے لئے عالمی معیار کی میگا بندرگاہوں کا ہونا ضروری ہے۔

اے پی ایس ای زیڈ نے مؤثر انفراسٹرکچر کی وجہ سے اپنے کنٹینر ٹرمنلوں میں سال کے شرح میں 4 فیصد کا اضافہ کیا ہے، جو نہ صرف ملک کو عالمی تجارت میں اپنی تجارتی حصہ داری کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، بلکہ کنزیومروں کے لئے کم لاگت پر انٹرنیشنل پروڈکٹ کی ایک تفصیلی سیریز تک پہنچ کو آسان بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، کم رسد کی لاگت ہندوستانی تجارت کو دنیا بھرمیں سامان برآمد کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس سے گھریلو معیشت کوفروغ ملتا ہے اوراس عمل میں ہندوستانیوں کے روزگار کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

مندرا پورٹ نے موجودہ مالی سال میں 4.8 ایم ایم ٹی کے کل کارگو ڈسپیچ کے ساتھ 1,501  فرٹیلائزر ریک بھیجے ہیں۔ جوبندرگاہ کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ ترسیل (ڈسپیچ) ہے۔ یہ بندرگاہ کے میکانائزڈ انفراسٹرکچر اورآپریشنل پلاننگ کی وجہ سے ممکن ہوسکا تھا۔

Bharat Express

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

30 mins ago