قومی

Adani Foundation honours over 1000 ‘Lakhpati Didis’: اڈانی فاؤنڈیشن نے خواتین کی خود انحصاری پر زور دیتے ہوئے 1,000 سے زیادہ ’’لکھ پتی دیدیوں‘‘ کو اعزاز سے نوازا

اڈانی فاؤنڈیشن نے خواتین کے عالمی دن سے پہلے 1,000 سے زیادہ ’’لکھ پتی دیدیوں‘‘ کو اعزاز سے نوازا اور ہر صنف کی شمولیت پر مبنی معاشرہ کی تعمیر کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ فاؤنڈیشن نے 850 سے زیادہ خواتین کو خود انحصاری میں مدد فراہم کی ہے۔ اس سے خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔ اڈانی گروپ کے سماجی بہبود اور ترقی ونگ اڈانی فاؤنڈیشن نے یہ جانکاری دی ہے۔ فاؤنڈیشن کے مطابق ’’خواتین کے عالمی دن (8 مارچ) سے پہلے گجرات کے مندرا میں ایک تقریب کے دوران 1,000 سے زیادہ ’’لکھ پتی دِیدیوں‘‘ کو اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ خواتین کی خود انحصاری کو فروغ دینے اور صنفی تنوع پر مشتمل معاشرے کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔‘‘

اڈانی فاؤنڈیشن خواتین کو بااختیار بنا رہی ہے

فاؤنڈیشن نے کچھ اور دیگر علاقوں میں خواتین کو خود انحصار بنانے کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ وہ انھیں ضروری مدد اور رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی مہارت کی ترقی اور کاروباری صلاحیت کو فروغ دے کر ان کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔

اس کے علاوہ فاؤنڈیشن نے اڈانی سولر میں خواتین کو مختلف ملازمتوں سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان میں ٹیکنیکل ایسوسی ایٹ، ہیومن ریسورس (HR)، مینوفیکچرنگ اور پروڈکشن کے شعبوں میں انجینئرنگ کے عہدوں پر کام کرنے کے مواقع شامل ہیں۔

خاندان اور معاشرے کا تعاون ضروری ہے

گجرات میں اڈانی فاؤنڈیشن کی سی ایس آر سربراہ پنکتی شاہ نے کہا ’’خواتین کی ترقی کے لیے خاندان، معاشرے اور کارپوریٹ سیکٹر کی حمایت ضروری ہے۔ جب خواتین کو اپنی پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی میں توازن پیدا کرنے کی آزادی دی جاتی ہے، تو وہ نہ صرف اپنے کیریئر میں ترقی کرتی ہیں بلکہ اپنے خاندان اور معاشرے میں مثبت تبدیلی بھی لاتی ہیں۔‘‘

اپنے سفر کا ذکر کرتے ہوئے اڈانی سولر کی ٹیکنیکل ایسوسی ایٹ، گڈھوی سونل رام نے کہا ’’پہلے ہماری کمیونٹی میں لڑکیوں کے لیے باہر جانا اور کام کرنا مشکل تھا۔ محفوظ نقل و حمل کی کمی ایک بڑا مسئلہ تھا۔ لیکن اڈانی سولر کی خصوصی نقل و حمل کی سہولت کے ساتھ میں اب اپنے کام کی جگہ پر آرام سے پہنچتی ہوں۔ میرا خاندان بھی میری حفاظت کے حوالے سے مطمئن ہے۔‘‘

’’لکھ پتی دیدی‘‘ کون ہے؟

’’لکھ پتی دیدی‘‘ وہ خواتین ہیں جو سیلف ہیلپ گروپس کی ممبر ہیں اور سالانہ 1 لاکھ روپے یا اس سے زیادہ گھریلو آمدنی کماتی ہیں۔ اس آمدنی کا حساب کم از کم چار زرعی موسموں یا کاروباری دوروں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ ان کی اوسط ماہانہ آمدنی 10,000 روپے سے زیادہ ہونی چاہیے تاکہ یہ آمدنی پائیدار ہو۔ فاؤنڈیشن کے مطابق ’’لکھ پتی‘‘ اقدام کے تحت خواتین کو روزگار کی مختلف سرگرمیوں سے منسلک کیا جاتا ہے۔ اس میں سرکاری محکموں، نجی شعبے اور مارکیٹ پارٹنرز کے تعاون سے خواتین کے لیے معاشی مواقع کو وسعت دی جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس اردو

Nisar Ahmad

Recent Posts

A new Aadhaar app launched: فزیکل کارڈ اور فوٹو کاپی کی ضرورت ختم، چہرے کی شناخت اور کیو آر کوڈ سے ہوگا سارا کام

مرکزی حکومت کی نئی آدھار ایپ سے اب شناخت کے لیے کارڈ یا فوٹو کاپی…

39 minutes ago