قومی

Acharya Pramod Krishnam: آچاریہ پرمود کرشنم نے انتخابی وعدوں کو لے کر کانگریس پر بولا حملہ ، کہا وعدہ وہ کریں، جسے نبھا سکیں

انتخابات کے لیے کیے گئے وعدوں پر وزیر اعظم نریندر مودی کی کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی شدید تنقید کی وجہ سے بی جے پی اور کانگریس کے درمیان زبانی تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ اس دوران کالکی دھام کے پیٹھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنم نے سوشل سائٹ ایکس پر کی گئی ایک پوسٹ میں کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف الیکشن جیتنے کے لیے کیے گئے جھوٹے وعدے عوام سے دھوکہ ہے۔

انہوں نے لکھا، ‘اعلان کرنا ‘برا’ نہیں ہے، لیکن محض ‘انتخابات’ جیتنے کے لیے بے معنی جھوٹے وعدے کرنا عوام کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہے۔ اس لیے ‘وعدے’ کریں جو آپ نبھا سکتے ہیں، ورنہ ایک دن لوگوں کا ‘جمہوریت’ سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

پی ایم مودی نے کانگریس صدر پر  بولا تھا حملہ

معلوم ہو کہ اس سے قبل جمعہ (1 نومبر) کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر سخت حملہ کیا تھا، کیونکہ پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے پارٹی کی ریاستی اکائیوں کو صرف وہی وعدے کرنے کا مشورہ دیا تھا جو مالی طور پر ممکن ہیں۔

اس پر وزیر اعظم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ‘کانگریس پارٹی کو یہ احساس ہو رہا ہے کہ جھوٹے وعدے کرنا آسان ہے، لیکن ان کو صحیح طریقے سے نافذ کرنا مشکل یا ناممکن ہے۔ انتخابی مہم کے دوران وہ عوام سے ایسے وعدے کرتے ہیں، جو وہ کبھی پورے نہیں کر پائیں گے۔ اب کانگریس پارٹی عوام کے سامنے بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔

کچھ دن پہلے آچاریہ پرمود کرشنم نے اتر پردیش کے ضمنی انتخابات کو لے کر کانگریس پر سخت حملہ کیا تھا۔ آچاریہ کرشنم نے کہا تھا کہ راہل گاندھی اور ان کے گروپ نے پوری کانگریس پارٹی پنڈدان کردیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کو اپنا جھنڈا اور نشان سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو سونپ دینا چاہئے۔ کانگریس لکھنؤ میں اپنا دفتر بند کر کے ایس پی میں ضم ہو جائے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

5 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago