دہلی حکومت کی کابینہ نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ایم ایل اے فنڈ بڑھا کر 15 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ پہلے یہ 10 کروڑ روپے سالانہ تھا۔ دہلی کی وزیر اعلی آتشی نے یہ جانکاری دی۔ دہلی میں اب ملک کی کسی بھی ریاست میں سب سے زیادہ ایم ایل اے فنڈ ہوگا۔
وزیر اعلی آتشی نے آج (10 اکتوبر) مختلف مسائل کے تعلق سے پریس کانفرنس کی۔ اس دوران آتشی نے کہا، “دہلی میں ایم ایل اے فنڈ کو لے کر کابینہ میں بڑا فیصلہ لیا گیا ہے، ایم ایل اے فنڈ کو 10 کروڑ روپے سے بڑھا کر 15 کروڑ روپے سالانہ کر دیا گیا ہے، یہ رقم ملک کی کسی بھی ریاست میں ایم ایل اے فنڈز کے لئے مختص کے گئے رقوم کے مقابلے سب سے زیادہ ہے۔
ہم دوسری ریاستوں کے مقابلے تین گنا زیادہ فنڈ فراہم کریں گے – آتشی
دوسری ریاستوں کے اعداد و شمار کو پیش کرتے ہوئے، آتشی نے کہا، “اڈیشہ، تمل ناڈو اور مدھیہ پردیش 3 کروڑ روپے دیتے ہیں۔” مہاراشٹر، کیرالہ، جھارکھنڈ، تلنگانہ، راجستھان، اتراکھنڈ ہر سال ایم ایل اے فنڈ کے طور پر 5 کروڑ روپے دیتے ہیں۔ دہلی ایم ایل اے فنڈ میں 15 کروڑ روپے دے گی۔ یہ نہ صرف ملک میں سب سے زیادہ ہے بلکہ موجودہ ریاستوں سے تین گنا زیادہ ہے۔ ہماری حکومت دہلی کے لوگوں کے لیے کام کرتی رہے گی۔
ایم ایل اے کے علاقوں میں کام کو یقینی بنانے کے لیے فنڈ بنایا گیا ہے – سوربھ بھاردواج
ساتھ ہی ریونیو خسارے کے الزامات پر وزیر اعلی آتشی نے کہا کہ بی جے پی 22 ریاستوں میں حکومت چلاتی ہے، وہ ایک ایسی ریاست بتائیں جہاں حکومت منافع میں چلائی جاتی ہے۔ ہم اپنی حکومت کے اعداد و شمار پیش کریں گے۔ اس پریس کانفرنس میں وزیر سوربھ بھردواج بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا، ’’دہلی میں اس سال بہت زیادہ بارش ہوئی۔ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر کافی ٹوٹ پھوٹ دکھائی دے رہی تھی۔ گٹر کا مسئلہ تھا۔ اس کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے ایم ایل اے مجھ سے مل رہے تھے اور ایم ایل اے فنڈ میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہ فنڈ اس لیے بنایا گیا ہے تاکہ ایم ایل اے اپنے علاقوں میں کام کروا سکیں۔
بھارت ایکسپریس۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی رپورٹ کے مطابق مالیا کے خلاف 2015 اور 2016 میں…
اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان کئی سالوں سے…
دراصل امت شاہ کو پارلیمنٹ میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ابھی ایک فیشن…
آپ کو بتا دیں کہ سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے ایم پی ضیاء الرحمان…
ذرائع کے مطابق اب تک کے اس تصادم میں پانچ ملیٹنٹوں کو ہلاک کرنے میں…
اس کمیٹی کا کام اس بل کا مطالعہ کرنا ہے۔ اس کا مقصد لوک سبھا…