Murder of child in Maharashtra: مہاراشٹر کے تھانے سے ملحق ممبرا کے شیل ڈائگھر تھانہ علاقے میں 12 سالہ لڑکا شانو احمد شاہ 25 مارچ سے لاپتہ تھا۔ ٹھاکر پاڑہ کے رہنے والے شانو کی گمشدگی کی رپورٹ بھی شیل ڈائگھر پولیس میں درج کرائی گئی تھی۔ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سے لاپتہ بچے کی تحقیقات جاری تھی۔ پولیس نے 12 سالہ شانو احمد شاہ کی لاش دہیسر موری جوہ ممبرا کے قریب کرولی گاؤں کے علاقے میں ایک نالے سے برآمد کی ہے، جو کئی روز سے لاپتہ تھا۔ شانو کے قتل کی وجہ سے پورے ٹھاکر پاڑہ علاقے میں غم کا ماحول ہے۔ جب معصوم شانو کی لاش ملی تو اس کے ہاتھ پیر بندھے ہوئے تھے۔
پولیس تفتیش کے دوران رمضان نے جرم کا کیا اعتراف
شانو احمد شاہ 25 مارچ سے لاپتہ ہونے کے معاملے میں پولیس 7-8 لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی تھی۔ اس کے بعد پوچھ گچھ کے دوران شیل ڈائگھر پولیس کی حراست میں رمضان نامی نوجوان نے اعتراف کیا کہ اس نے شانو احمد شاہ کو گلا دبا کر قتل کیا تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم رمضان نے اکیلے شانو احمد شاہ کو قتل نہیں کیا ہوگا۔ مزید لوگ بھی اس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ پولیس اس زاویے سے دیگر ملزمین سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
ٹھیک سے بول نہیں سکتا تھا متوفی شانو
متوفی 12 سالہ شانو احمد شاہ سکنہ ممبرا بچپن سے ٹھیک سے بول نہیں پاتا تھا۔ وہ اشاروں کنایوں سے سب کچھ بتاتا تھا۔ 25 مارچ کو متوفی شانو احمد شاہ افطاری کے بعد نماز پڑھنے گھر سے نکلا تھا۔ اس دوران شانو کی والدہ زرینہ خاتون نے اپنے بیٹے سے پوچھا کہاں جا رہے ہو؟ تو شانو نے کہا، “ماں، میں جلد آؤں گا…” تب سے وہ لاپتہ تھا اور آج اس کی لاش ملی ہے۔ متوفی شانو احمد شاہ کے والدین کا برا حال ہے اور وہ رو رہے ہیں۔ پولیس انتظامیہ سے انصاف کی اپیل کر رہے ہیں۔
پولیس نے تاحال قتل کی دفعہ نہیں لگائی
متوفی بچے کے والد شکیل شاہ اور والدہ زرینہ خاتون نے بتایا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی اور میرا بیٹا ٹھیک سے بولنا نہیں جانتا تھا۔ لیکن ٹھاکر پاڑہ کے علاقے میں رہنے والے کچھ لوگ ہیں جنہوں نے میرے 12 سالہ معصوم بچے شانو احمد شاہ کو بے دردی سے مارا اور ہاتھ پیر باندھ کر نالے میں پھینک دیا۔ مقتول کے لواحقین کا الزام ہے کہ پولیس نے ابھی تک ملزمین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں- Mukhtar Ansari Death News: ایس پی ایم ایل اے مہیندر یادو کا متنازعہ بیان، سی ایم یوگی اور ڈپٹی سی ایم کو بتایا اصلی مافیا
مقتول شانو احمد شاہ کے والدین شکیل احمد اور زرینہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ ان کے بیٹے کو قتل کرنے والے ملزمین کے خلاف تاحال قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ اب لواحقین پولیس سے انصاف کی التجا کر رہے ہیں۔ اس پورے معاملے میں پولیس کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کا عمل جاری ہے۔ ہم نے رمضان نامی شخص کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
-بھارت ایکسپریس
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…