1984 کے سکھ مخالف فسادات کیس کے ملزم کانگریس لیڈر جگدیش ٹائٹلر کی عرضی پر دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت اپنی اگلی سماعت 29 نومبر کو کرے گی۔
جگدیش ٹائٹلر نے کیا یہ مطالبہ
کیس کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے ٹائٹلر کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل سے کہا ہے کہ وہ کیس کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ پر رکھیں۔ ٹائٹلر نے نچلی عدالت کے حکم کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ درخواست میں ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے ٹائٹلر کے خلاف مختلف دفعات کے تحت الزامات طے کیے تھے۔ کیونکہ ٹائٹلر نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو ماننے سے انکار کر دیا تھا۔
’مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے تیار‘
ٹائٹلر نے کہا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گے۔ راؤس ایونیو کورٹ ٹائٹلر کے خلاف 3 اکتوبر سے مقدمے کی سماعت شروع کرنے جا رہی ہے۔ 3 اکتوبر سے گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ عدالت نے ٹائٹلر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 147، 149، 153اے، 188، 109، 295، 380، 302 کے تحت الزامات طے کیے تھے۔ اب انہیں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس معاملے میں تین افراد مارے گئے تھے۔
ایک گواہ نے الزام لگایا تھا کہ ٹائٹلر یکم نومبر 1984 کو گوردوارہ پل بنگش کے سامنے ایمبیسیڈر گاڑی سے نکلے اور ہجوم کو سکھوں کو مارنے پر اکسایا۔ سابق مرکزی وزیر جگدیش ٹائٹلر پر الزام ہے کہ انہوں نے ہجوم سے کہا تھا کہ سکھوں کو مارو، انہوں نے ہماری ماں کو مارا۔ اس واقعے کے بعد تین افراد کو قتل کر دیا گیا۔ گزشتہ سال، راؤس ایونیو کورٹ نے ٹائٹلر کو 1 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر پیشگی ضمانت دی تھی۔ عدالت نے ٹائٹلر کو ہدایت کی تھی کہ وہ نہ تو شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے اور نہ ہی اجازت کے بغیر ملک چھوڑیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…