امریکہ کے ہوائی میں واقع ماوئی کے جنگلات میں لگی آگ سے اب تک 55 افراد سے زائدہلاک ہو چکے ہیں۔ جنگلات میں پھیلنے والی آگ بہت خطرناک ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق جنگل میں لگنے والی خوفناک آگ سے لاہنا شہر مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ شہر کی 1000 سے زائد عمارتیں جل کر راکھ ہو گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس تباہی کے بعد شہر کو دوبارہ تعمیر کرنے میں کئی سال لگیں گے۔ اس کے علاوہ شہر کو پہلے کی طرح بحال کرنے میں بھی اربوں ڈالر لگیں گے۔
شہر کا بیشتر حصہ کھنڈرات میں تبدیل
ہوائی کے گورنر جوش گرین نے کہا ہے کہ آگ نے لاہائنا کا بیشتر حصہ دھواں دار کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ ریاست کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ جس سے ایک ہزار سے زائد عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں۔ گورنر کے مطابق 1961 میں سمندری لہر میں 61 افراد کی موت کے بعد یہ سب سے بڑی تباہی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ خوفناک آگ کو دیکھتے ہوئے امریکی صدر نے اسے قومی آفت قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے بھی فنڈز جاری کیے گئے۔ دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق اب تک 14 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوب سے گزرنے والے ڈورا طوفان کے باعث آگ بجھانا مشکل ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بحریہ کی جانب سے آگ سے نمٹنے کے لیے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر دستیاب کرایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہوائی نیشنل گارڈ کے سینکڑوں اہلکار آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے ہیلی کاپٹر کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سینئر وکیل ہریش سالوے اور دیگر نمائندوں نے داؤدی بوہرہ برادری کے مذہبی عقائد اور…
مشہور لوک گلوکارہ شاردا سنہا کی حالت کئی دنوں سے تشویشناک تھی۔ موصولہ اطلاع کے…
شاہ رخ خان اسٹارر فلم ’ڈنکی‘ 21 دسمبر 2023 کو ریلیز ہوئی تھی۔ اگلے ہی…
ریسرچرز کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ترقی پذیر ممالک میں بچے اور نوجوان…
کاشی میں شیو سوروپ کاشیراج ڈاکٹر وبھوتی نارائن سنگھ کے 98 ویں یوم پیدائش کے…
بابا صدیقی کی افطار پارٹیوں کو ہندوستان کی تفریحی راجدھانی میں ہائی پروفائل پروگراموں میں…