بین الاقوامی

US condemns vandalism against Indian Consulate: امریکہ نے سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصلیٹ پر خالصتان حامیوں کے حملے کی مذمت کی

نیویارک: سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں خالصتانی حامیوں نے آگ لگانے کی کوشش کی، جس کی امریکی حکومت نے سخت مذمت کرتے ہوئے اسے “مجرمانہ فعل” قرار دیا۔ گزشتہ کچھ مہینوں کے اندر سان فرانسسکو میں سفارتی مشن پر حملہ کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ خالصتان کے حامیوں نے 2 جولائی 2023 کا ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی، جس میں سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں کچھ لوگوں کو آگ لگانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

“تشدد کا جواب تشدد ہی ہوتا ہے”

ویڈیو میں “تشدد کا جواب تشدد ہی ہوتا ہے” جیسے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ اس میں کینیڈا میں مقیم خالصتان ٹائیگر فورس (KTF) کے سربراہ ہردیپ سنگھ ننجر کی موت سے متعلق خبریں بھی دکھائی گئی ہیں۔ بتا دیں کہ ہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک نجر کو گزشتہ مہینے کینیڈا میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔

امریکہ نے کی آتش زنی کی کوشش کی شدید مذمت 

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پیر کے روز ٹویٹ کیا، “امریکہ ہفتہ کے روز سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں تخریب کاری اور آتش زنی کی کوشش کی شدید مذمت کرتا ہے۔ امریکہ میں سفارتی مراکز یا غیر ملکی سفارت کاروں کے خلاف تشدد ایک جرم ہے۔”

 

 

وہیں امریکہ میں جنوبی ایشیائی نشریاتی ادارے ‘دیا ٹی وی’ نے بھی ٹویٹ کر کے کہا، “سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصلیٹ کو ہفتہ کی صبح 1.30 سے ​​2.30 کے درمیان نذر آتش کیا گیا۔ سان فرانسسکو کے محکمہ فائر نے فوری طور پر آگ پر قابو پالیا، جس میں کم سے کم نقصان ہوا اور کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ مقامی، ریاستی اور وفاقی حکام کو مطلع کر دیا گیا ہے۔اس نے حملے کی ویڈیو بھی شیئر کی۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک پوسٹر شیئر کیا جا رہا ہے جس میں لکھا ہے کہ 8 جولائی کو ’’خالصتان فریڈم ریلی‘‘ نکالی جائے گی جو کیلیفورنیا کے برکلے سے شروع ہو کر سان فرانسسکو میں ہندوستانی سفارت خانے پر اختتام پذیر ہوگی۔

 

خالصتان حامیوں کا چند ماہ کے اندر دوسرا حملہ

سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر خالصتان حامیوں کی جانب سے حملہ کیے جانے کا یہ چند ماہ کے اندر دوسرا واقعہ ہے۔ واضح رہے کہ سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر 19 مارچ کو خالصتان حامی مظاہرین نے حملہ کر دیا تھا۔ خالصتان حامی نعرے بلند کرتے ہوئے، مظاہرین نے سٹی پولیس کی طرف سے لگائی گئی عارضی حفاظتی بیریکیڈ کو توڑ دیا  تھا اور سفارت خانے کے احاطے میں دو نام نہاد خالصتان کے جھنڈے لگائے تھے۔ حالانکہ سفارت خانے کے اہلکاروں نے فوری طور پر ان جھنڈوں کو ہٹا دیا تھا۔

‘خالصتانی سوچ اتحادی ممالک کے لیے ٹھیک نہیں’

وہیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کے روز کہا کہ ‘انتہا پسند، شدت پسند’ خالصتانی سوچ ہندوستان یا امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا جیسے اتحادی ممالک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ وہ کینیڈا میں خالصتانی پوسٹروں میں سینئر ہندوستانی سفارت کاروں کے نام ہونے کی خبروں پر ردعمل دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا حکومت کےسامنے یہ معاملہ رکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ کے شہر فلاڈیلفیا میں بلا اشتعال فائرنگ، 4 افراد ہلاک، مشتبہ شخص گرفتار

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago