نائیجیریا میں چل رہے سیلابوں نے 600 سے زیادہ زندگیاں ہلاک کر دی ہے۔ سیلابوں نے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ لوگ بہہ جانے سے بچنے کے لیے ایک دوسرے کو پکڑے ہوئے ہیں۔ اپنے سروں پر سوٹ کیس، کپڑوں اور خوراک کو متوازن رکھ کر لے جانے پر مجبور ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے کھیت اور سڑکیں برباد ہو چکی ہے۔ جس کی وجہ سے ایندھن نہیں ہے اور کھانے کے لئے خوراک نہیں ہے۔
دریاؤں کے کچھ حصے، 32 دیگر ریاستوں کے بڑے حصے کے ساتھ، 12 سالوں میں سب سے بدترین سیلاب کی زد میں ہیں۔
مقامی حکومت کے چیئرمین ہوپ اکیریکو نے کہا کہ 30 کشتیاں لوگوں کو علاقے کے ڈیڑھ لاکھ بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے کیمپوں میں منتقل کرنے میں مدد کر رہی ہیں۔
نائیجیریا کے حکام نے کہا کہ دریاؤں، انامبرا، ڈیلٹا، کراس ریور اور بایلسا ریاستوں میں نومبر کے آخر تک سیلاب کا خطرہ بنا رہےگا۔
سیلاب نے 600 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیاہے۔ وہیں تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے اور 4 لاکھ 44 ہزار ہیکٹر کھیتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس سیلاب کی وجہ سے ہیضے کی وباء پھیل سکتی ہے اور قدرتی گیس کی برآمدات بھی خطرے میں ہیں۔
حکام نے شدید بارشوں اور کیمرون کے لگڈو ڈیم سے پانی کے اخراج کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ، اور ناقص منصوبہ بندی نے تباہی کو مزید خراب کیا۔
وینڈربلٹ یونیورسٹی میں سول اور ماحولیاتی انجینئرنگ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر حبا بارود نے کہا، “موسمیاتی تبدیلی اس میں بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔” لیکن دوسرا جزو بنیادی ڈھانچے کی کمزوری ہے۔
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…