کیو: یوکرین نے منگل کو روسی افواج پر جنوبی یوکرین میں ایک بڑے ڈیم کو اڑانے کا الزام عائد کیا اور دریائے ڈینیپر کے کنارے رہنے والوں سے انخلاء کی اپیل کی اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کی وارننگ دی ہے۔
یوکرین کی وزارت داخلہ نے دریا کے دائیں کنارے پر واقع 10 گاؤں اور خرسان شہر کے کچھ حصوں کے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ گھریلو سامان بند کردیں اور اہم دستاویزات اور مویشیوں کے ساتھ محفوظ مقامات پر چلے جائیں اور گمراہ کن معلومات سے ہوشیار رہیں۔
خرسان کی علاقائی فوجی انتظامیہ کے سربراہ اولیکسینڈر پروکوڈین نے صبح 7 بجے کے قریب ٹیلی گرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ روسی فوج نے ایک اور دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ڈیم کو دھماکے سے اڑا دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے پانچ گھنٹوں میں پانی خطرناک سطح پر پہنچ جائے گا۔
واضح رہے کہ یوکرین اور روس پہلے بھی ایک دوسرے پر ڈیم کو حملوں سے نشانہ بنانے کا الزام لگاتے رہے ہیں اور گزشتہ اکتوبر میں زیلنسکی نے پیش گوئی کی تھی کہ روس سیلاب پیدا کرنے کے لیے ڈیم کو تباہ کر دے گا۔
حکام، ماہرین اور رہائشی مہینوں سے کاخووکا ڈیم سے پانی کے بہاؤ کے بارے میں خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔ فروری میں، پانی کی سطح اتنی کم تھی کہ بہت سے لوگوں کو روس کے زیر قبضہ زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں پگھلنے کا اندیشہ تھا، جس کے کولنگ سسٹمز کو ڈیم کے پاس رکھے ہوئے کاخوکا ریزروائر سے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ مئی کے وسط تک، موسلا دھار بارش اور برف پگھلنے کے بعد، پانی کی سطح معمول کی سطح سے بڑھ گئی، جس سے قریبی گاؤں زیر آب آ گئے۔ سیٹلائٹ امیجز میں دکھایا گیا ہے کہ تباہ شدہ سلائس گیٹس پر پانی کا بہاو ہے۔
بتا دیں کہ یوکرین دریائے دنیپرو کے ساتھ چھ میں سے پانچ ڈیموں کو کنٹرول کرتا ہے، جو بیلاروس کے ساتھ اس کی شمالی سرحد سے بحر اسود تک جاتا ہے اور پورے ملک کے پینے کے پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ کاخووکا ڈیم – خرسان کے علاقے میں ایک سب سے دور بہاو – روسی افواج کے زیر کنٹرول ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…