بین الاقوامی

Russia drops charges against ‘Wagner’ chief Prigozhin: روس نے مسلح بغاوت کا اعلان کرنے والے ‘ویگنر’ کے سربراہ پریگوزن اور ان کے جنگجوؤں کے خلاف الزامات لیے واپس

ماسکو: روسی حکام نے منگل کے روز کہا کہ انہوں نے ویگنر پرائیویٹ آرمی کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی قیادت میں مسلح بغاوت کی مجرمانہ تحقیقات بند کر دی ہیں۔ حکام نے یہ بھی کہا کہ پریگوزن اور بغاوت میں ملوث دیگر جنگجوؤں کے خلاف تمام الزامات کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔ فیڈرل سیکورٹی سروس (اے ایف بی) نے کہا کہ اس کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ بغاوت میں ملوث افراد نے “جرائم کو انجام دینے کے ارادے سے کی جانے والی سرگرمیاں بند کر دی تھیں”۔

پوتن نے پریگوزن اور ان کے جنگجوؤں کو غدار قرار دیا تھا

یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پریگوزن کی جانب سے مسلح بغاوت کے اعلان کے بعد انہیں اور ان کی نجی فوج کے جنگجوؤں کو غدار قرار دے دیا تھا۔ تاہم، گزشتہ ہفتے ویگنر کے سربراہ کی جانب سے ماسکو کوچ کے منصوبے کو واپس لیے جانے کے بعد کریملن (روس کے صدر کے دفتر) نے پریگوزن اور ان کے جنگجوؤں کے خلاف کسی بھی الزامات کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پریگوزن کا فرد جرم سے بچنا نایاب واقعہ

واضح رہے کہ روس میں مسلح بغاوت کے الزام میں 20 سال تک قید کی سزا ہے۔ تاہم، پریگوزن کا فرد جرم سے بچنا نایاب واقعہ ہے، کیونکہ کریملن باغیوں اور حکومت مخالف مظاہروں میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹنے کے لیے جانا جاتا ہے۔

پریگوزن کے موجودہ ٹھکانے سے متعلق تصویر صاف نہیں

تاہم، پریگوزن کے موجودہ ٹھکانے سے متعلق تصویر منگل کے روز بھی صاف نہیں ہو سکی۔ کریملن نے کہا ہے کہ پریگوزن کو ہمسایہ ملک بیلاروس میں جلاوطنی کے لیے بھیجا جائے گا، لیکن نہ تو ویگنر کے سربراہ اور نہ ہی بیلاروس کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ بیلاروس کے ایک آزاد فوجی نگرانی پروجیکٹ ہاجن نے کہا کہ پریگوزن کی جانب سے مبینہ طور پر استعمال کیا جانے والا ایک جیٹ فلائٹ منگل کی صبح دارالحکومت ‘منسک’ کے قریب لینڈ کیا تھا۔

فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کی

دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پرائیویٹ آرمی ‘ویگنر’ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی بغاوت کے خلاف فوری کارروائی کرکے خانہ جنگی کو روکنے کے لیے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کی۔ صدارتی دفتر کریملن میں فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے پوتن نے ‘ویگنر’  گروپ کی بغاوت کے دوران ان کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ “آپ نے مؤثر طریقے سے خانہ جنگی کو روکا۔” پریگوزن کا نام لیے بغیر پوتن نے کہا کہ فوج اور عوام نے بغاوت کی حمایت نہیں کی۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

29 minutes ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

1 hour ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

2 hours ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

3 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

4 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

5 hours ago