بنگلہ دیش میں جسٹس سید رفعت احمد نے اتوار (11 اگست) کو بنگلہ دیش کے نئے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ یہ پیش رفت جسٹس عبید الحسن کے چیف جسٹس کے عہدے سے مستعفی ہونے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جس میں مظاہرین کی جانب سے عدلیہ میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے الٹی میٹم کے بعد کیا گیا تھا۔بنگلہ دیش کے سابق چیف جسٹس عبید الحسن اور پانچ دیگر ججوں نے ہفتہ (10 اگست) کو استعفیٰ دے دیا۔ یہ اقدام شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے پانچ دن بعد سامنے آیا ہے، سڑکوں پر زبردست احتجاج اور سپریم کورٹ کی طرف مارچ کرنے والے طلباء کے درمیان عدلیہ میں اصلاحات کا مطالبہ مسلسل زوروں پر رہا ہے۔
رفعت احمد نے صدر کی رہائش گاہ پر حلف اٹھایا
اس سے قبل احتجاج کرنے والے طلبہ رہنماؤں نے انہیں اور اپیلٹ ڈویژن کے ججوں کو دوپہر ایک بجے تک مستعفی ہونے کا الٹی میٹم جاری کیا تھا۔ احمد نے اس کے بعد مقامی وقت کے مطابق تقریباً 12.45 بجے صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے دربار ہال میں ایک تقریب کے دوران نئے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لیا۔صدر محمد شہاب الدین نے چیف جسٹس سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب کیبنٹ سیکرٹری محبوب حسین نے کی۔ اس پروگرام میں چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے بھی شرکت کی۔ صدر شہاب الدین نے ہفتہ کو جسٹس احمد کو بنگلہ دیش کا 25 ویں چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے مالیاتی اور منصوبہ بندی کی وزارتوں کا چارج بنگلہ دیش بنک کے سابق گورنر احمد کو سونپ دیا ہے۔ یونس نے جمعہ کو اپنی 16 رکنی مشاورتی کونسل کے قلمدانوں کا اعلان کیا تھا۔ شیخ حسینہ کی سربراہی میں عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد 5 اگست کو 84 سالہ نوبل انعام یافتہ یونس کی قیادت میں عبوری حکومت قائم کی گئی۔
اقتصادی مشیر نے کیا کہا؟
فنانس اور پلاننگ ایڈوائزر کا چارج سنبھالنے کے بعد احمد نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کی ترجیح مرکزی بینک کے کام کو دوبارہ شروع کرکے بینکوں پر عام لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی بنگلہ دیش سنگباد سنستھا (بی ایس ایس) نے احمد کے حوالے سے بتایا کہ “اس کے بعد ہم اصلاحات لانے پر کام کریں گے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر ملکی معیشت سست روی کا شکار ہے۔ ہمارا مقصد معیشت کو جلد از جلد بحال کرنا ہے۔ ایک بار جب معیشت رک جائے تو اسے دوبارہ شروع کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ یہ سلسلہ رک جائے۔ڈھاکہ ٹریبیون اخبار نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ معیشت میں بہت سے مسائل ہیں۔ بینکنگ سیکٹر سے متعلق مسائل، افراط زر اور دیگر کئی پیچیدگیاں ہیں۔ ہمیں تمام محاذوں پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس وقت توجہ صرف امن و امان یا حفاظتی اقدامات پر نہیں ہونی چاہیے بلکہ بینک کھولنے اور بندرگاہوں کو فعال رکھنے کو بھی یکساں اہمیت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کے بنیادی کام دوبارہ شروع کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…