لاہور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک حیران کن انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ انہیں آئینی عہدے سے ہٹانے سے پہلے آخری ملاقات کے دوران ریٹائرڈ فوجی سربراہ جنرل قمر باجوا نے انہیں پلے بوائے کہا تھا۔ پیر کے روز اپنے لاہور واقع رہائش گاہ پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے مبینہ طور پر ان سے متعلق ڈرٹی آڈیوز کے بارے میں بات کی۔
ویڈیو کلپ بھی سامنے آنے کا دعویٰ
عمران خان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ‘گندے آڈیو اور ویڈیو کے ذریعہ ہم اپنے نوجوانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں’؟ انہوں نے کہا کہ راست طور پر اس طرح کے آڈیوریکارڈ کرنے کے لئے طاقتور ادارے یعنی حکومت کو قصوروار ٹھہرایا۔ واضح رہے کہ حال ہی میں عمران خان کے مبینہ تین آڈیو کلپ لیک ہوگئے۔ دوسری جانب، انٹیریئر منسٹر رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ یہ آڈیو کلپ ریئل ہیں۔ اسی طرح عمران خان کے ویڈیو کلپ آنے والے دنوں میں سامنے آسکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے صدر نے مزید دعویٰ کیا کہ سابق سی او اے ایس قمرجاوید باجوا کا سیٹ اپ ابھی بھی ادارے میں کام کر رہا ہے۔ انہوں نے فوجی سربراہ کا نام لئے بغیر کہا کہ پاکستان میں اقتدار ایک شخص کے نام ہوتی ہے۔ گزشتہ سال اپریل میں قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ اقتدار سے ہٹائے گئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ باجوا ملک میں جوابدہی نہیں چاہتے ہیں، اس لئے ان کے تعلقات خراب ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ باجوا پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے بعد ان کے ساتھ اتحاد دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق فوجی سربراہ ملک میں قانونی اقتدار کے خلاف تھے۔
پلے بوائے ہونے سے متعلق عمران خان نے کیا یہ دعویٰ
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا “اگست 2022 میں جنرل قمر باجوا کے ساتھ ایک ملاقات میں انہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ ان کے پاس میری پارٹی کے لوگوں کے آڈیو اور ویڈیو ہیں۔ انہوں نے مجھے یہ بھی یاد دلایا کہ میں ایک پلے بوائے تھا”۔
عمران خان نے مزید کہا، “میں نے کہا کہ میں ماضی میں (ایک پلے بوائے) تھا اور میں نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ میں ایک فرشتہ ہوں۔ مجھے پتہ چلا کہ وہ محتاط طریقے سے ڈبل گیم کھیل رہے تھے اور شہباز شریف کو وزیراعظم بنا رہے تھے۔ قمر باجوا نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا”۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوا پر امریکہ میں لابنگ کرنے کے لئے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کی خدمات لینے کا الزام عائد کیا۔ شہری اور فوجی قیادت کے درمیان اختلافات میں اضافہ ہونے کے درمیان 2011 میں ایبٹ آباد میں امریکی چھاپے کے بعد مبینہ میمو کے ذریعہ حقانی پر پاکستان کی فوج کے خلاف امریکی کارروائی کا مطالبہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ان پر مناسب عمل کے بغیر امریکیوں کو ویزا جاری کرنے، متعلقہ افسران کو درکنار کرنے اور رقم کا غبن کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…