پڑوسی ملک پاکستان بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ برقرار ہے۔ عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل کل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا اور کروڑوں افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔پنجاب میں گوجرنوالہ، چکوال اور صادق آباد میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران 10 افراد زخمی ہوئے جبکہ خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران دو افراد جبکہ بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں بھی جھگڑے کے دوران 3 افراد زخمی ہوئے۔اس کے علاوہ ملک میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند رہیں جس کے باعث امیدواروں اور ووٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار
1: این اے 3 سوات کے تمام 309 پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سلیم رحمان 81411 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ مسلم ليگ ن کے واجد علی خان 27861 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
2: این اے 13 بٹگرام کے تمام 278 پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کے تحت پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد نواز خان 24686 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ راہ حق پارٹی کےعطا محمد 18130 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
3: این اے17 ایبٹ آباد2 کے تمام 324 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار علی خان جدون 97177 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔مسلم ليگ ن کے محبت خان اعوان 44522 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
4: این اے 30 پشاور کے 267 پولنگ اسٹیشنز میں سے267 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شاندانہ گلزار خان کامیاب قرار پائیں۔ شاندانہ گلزار 78971 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں جب کہ جمعیت علماء اسلام کے ناصر خان 20950 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
5: این اے 121 لاہور کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار وسیم قادر 78803 ووٹ کامیاب قرار پائے۔مسلم لیگ ن کے روحیل اصغر 70597 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
مسلم لیگ ن
1: این اے 55 راولپنڈی کے تمام 311 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق مسلم ليگ ن کے ملک ابرار احمد 78542 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد بشارت راجہ 67101 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
2: این اے 58 چکوال سے ن لیگ نے میدان مار لیا۔ این اے 58 چکوال کے 459 تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے مطابق ن ليگ کے میجر (ر)طاہر اقبال 115974 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے ایاز امیر 102537 ووٹ حاصل کرسکے۔ ن لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی نشست جیت لی۔
3: این اے 123 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق شہبازشریف 63953 ووٹ لے کرکامیاب قرار پائے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار افضال عظیم پاہٹ 48486 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
4: این اے 167 بہاولپور 4 کے تمام 301 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم ليگ ن کے محمد عثمان اویسی 78970 ووٹ لےکرکامیاب ہوگئے۔
آزاد امیدوار ملک عامر یار وارن 42500 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
5: این اے135 اوکاڑہ1 کے تمام370 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم ليگ ن کے ندیم عباس ربیرہ 107862 ووٹ لےکر کامیاب ہوگئے۔
آزادامیدوار ملک محمداکرم بھٹی 90443 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی
1: این اے 202 خیرپور 1 سے پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ جیت گئیں۔ تمام 305 پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق نفیسہ شاہ 121756 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائیں جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سید غوث علی شاہ 26745 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
2: این اے 217 ٹنڈو اللہ یار کے تمام 331 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے تحت پیپلز پارٹی کے ذوالفقار بچانی 115000 ووٹ لے کر جیت گئے۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی راحیلہ مگسی 69900 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 199 گھوٹکی 2 کے تمام 365 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجےکے مطابق پیپلز پارٹی کے علی گوہر مہر 154832 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔
جے یو آئی ایف کے عبدالقیوم 40204 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
ادھر دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے عام انتخابات میں 150 سے زائد نشستوں پر برتری اور وفاق میں حکومت بنانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما بیر سٹرگوہر نےسوشل میڈیا پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو 150 سے زائد نشستوں پر برتری حاصل ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن سے جو تفصیلات آئی ہیں ان کے مطابق 150 نشتوں پر برتری ہے، روٹین میں 12 بجے تک انتخابی نتائج آجاتے ہیں،الیکشن ایکٹ کے مطابق 2 بجے تک نتائج کا اعلان کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں رزلٹ نہیں دیا جارہا، سپورٹر پر امن رہیں، فارم 47 تک سپورٹر آر او آفس میں ہی رہیں،کے پی کے اور وفاق میں اگلی حکومت بنائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…