گزشتہ 17 ستمبر کو لبنان سے ایک خبر نے دنیا کے سیکورٹی اداروں سے لے کر عام لوگوں تک سب کو حیران کر دیا تھا۔ کچھ ہی عرصے میں لبنان میں ہزاروں پیجرز میں دھماکے ہوئے تھے۔ یہ پیجرز حزب اللہ کے جنگجوؤں کے پاس تھے۔ اگلے ہی دن واکی ٹاکی میں دھماکے کی خبریں آئیں۔ ان دھماکوں میں 42 افراد ہلاک اور 3000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کا سارا منصوبہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے تیار کیا تھا۔ موساد نے خود یہ پیجرز حزب اللہ کو فراہم کیے تھے۔ موساد نے حزب اللہ کے سب سے محفوظ سپلائی نیٹ ورک کو کیسے توڑا۔
اس کی کہانی دو سال پہلے شروع ہوئی، جب موساد نے حزب اللہ کے نیٹ ورکس میں دراندازی کے لیے پیجرز استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اسرائیل نے اس کے لیے جس ڈیوائس کا انتخاب کیا وہ AR924 پیجر تھا۔ یہ ایک بڑی بیٹری کے ساتھ آیا ہے، جو ری چارج کیے بغیر مہینوں تک چلنے کے قابل تھا۔ یہ حزب اللہ گروپ کے لیے بہترین تھا۔
حزب اللہ کے نیٹ ورک میں اسرائیلی جاسوس
پیجرز حزب اللہ کے لیے بہت اہم تھے، کہا جاتا تھا کہ وہ اسرائیلی ٹریکنگ سسٹم سے محفوظ ہیں۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے خوف سے اپنے ارکان کے موبائل فون پر پابندی لگا دی تھی۔ لیکن انہیں معلوم نہیں تھا کہ اس کےپیجر پربھی اسرائیلی ایجنسیوں کی نظرتھی۔
حزب اللہ کو یقین دہانی کرائی
2023 کے اوائل میں جب حزب اللہ کو ان پیجرز کی خصوصیات کا یقین ہو گیا تھا، تو انہوں نے بڑی تعداد میں خرید لیا۔ لیکن حزب اللہ کو یہ احساس تک نہیں تھا کہ وہ اپنے جنگجوؤں کو جو پیجرز دے رہےہیں۔ وہ خود موساد نے ڈیزائن کیا تھا۔ ہر پیجر کے بیٹری پیک میں ایک دھماکہ خیز مواد چھپا ہوا تھا، جسے موساد دور سے ٹگر کر سکتا تھا۔ اسے اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ اگر کوئی دھماکہ ہوتا ہے تو یوزر ڈیوائس کو اپنے ہاتھ میں پکڑے رہے۔
حزب اللہ کے خوف کا فائدہ
اس کی منصوبہ بندی 2022 میں شروع ہوئی، جب موساد کو اسرائیل کے لیے غیر ملکی خطرات سے نمٹنے کا کام سونپا گیا۔ خفیہ ایجنسی نے حزب اللہ میں دراندازی کے نئے طریقے تلاش کرنا شروع کر دیے۔ حزب اللہ کو خدشہ تھا کہ اسرائیل اس کی نگرانی کر سکتا ہے اور موساد نے اس ڈر کا فائدہ اٹھایا۔ موساد کےایجنٹوں نے حزب اللہ کو پیجر ڈیل کی پیشکش کی۔
تائیوان کی کمپنی کے نام پر بنایا گیا پیجر
پلان کی کامیابی کے لیے ضروری تھا کہ حقیقت چھپائی جائے کہ پیجر کون بنا رہا ہے۔ اس لیے یہ آلات تائیوان کی ایک کمپنی کے برانڈ نام سے تیار کیے گئے تھے۔ پیجرز ایک ڈیلر کے ذریعے حزب اللہ کو پہنچائے گئے۔ اس ڈیلر کو بھی اس بات کا علم نہیں تھا۔ دوسری طرف حزب اللہ جو اس منصوبے سے بے خبر تھی، نے ہزاروں پیجرز خریدے تھے۔
بھارت ایکسپریس
موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ مجھے یہ بھی امید ہے کہ ہم…
جموں و کشمیر بی جے پی کے میڈیا کنوینر ساجد یوسف شاہ نے کہا، میں…
ہریانہ کے روہتک میں لاپرواہی سے پٹاخے پھٹنے سے آٹھ افراد شدید زخمی ہو گئے۔…
باغپت کے راج پور کھامپور گاؤں میں ایس ڈی ایم کورٹ کے ایک فیصلے سے…
اس قانون کے تحت مسلم خواتین پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات پر اپنے چہروں کو…
آسٹریلیا ان ممالک میں شامل ہے جو سوشل میڈیا کی اصلاحات کی کوششوں میں سب…