بین الاقوامی

Canada-India Row: ہردیپ سنگھ ننجر  کے بیٹے بلراج نے کہا  ان کے والد کی کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس کے اہلکاروں سے ‘ہفتے میں ایک یا دو بار’ ملتے تھے، کینیڈین پولیس نے کہا قتل کی جانچ …

Canada-India Row:   خالصتان کے حامی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کی تحقیقات کینیڈا میں سرگرمی سے جاری ہے۔ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس ( آرسی ایم پی ) نے یہ اطلاع  فراہم کی ہیں۔ کالعدم خالصتان ٹائیگر فورس ( کے ٹی ایف) کے سربراہ  ہردیپ سنگھ ننجر کو 18 جون کو برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بھارت نے 2020 میں پردیپ سنگھ ننجر (45) کو دہشت گرد قرار دیا تھاہردیپ سنگھ ننجر  کے قتل کی تحقیقات آر سی ایم پی کی انٹیگریٹڈ ہومسائڈ انویسٹی گیشن ٹیم (آئی ایچ آئی ٹی) کر رہی ہے۔

آئی ایچ آئی ٹی کے ترجمان سارجنٹ ٹموتھی پیروٹی نے جمعرات کو پی ٹی آئی کو بتایا، ہم ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل سے متعلق رپورٹس سے واقف ہیں۔ چونکہ کیس زیر تفتیش ہے۔اس لیے میں آئی ایف آئی ٹی کے جمع کردہ مخصوص شواہد پر تبصرہ کرنے سے قاصر ہوں۔

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ برٹش کولمبیا کے سرے میں واقع گرو نانک سکھ گوردوارہ صاحب نے تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ نے ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل سے متعلق سیکیورٹی کیمرے کی فوٹیج کیسے حاصل کی۔ ہردیپ سنگھ ننجر  کو جون میں اسی گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

گردوارہ کے ترجمان گورکیرت سنگھ نے کینیڈا کی قومی خبر رساں ایجنسی ‘دی کینیڈین پریس’ کو بتایا، ہمیں گوردوارہ  کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ویڈیو میڈیا یا عوام کے لیے نہیں ہے کیونکہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔ مذکورہ ویڈیو کسی کو بھی جاری نہیں کی جائے گی کیونکہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

سنگھ نے کہا کہ انہوں نے ویڈیو کئی بار  دیکھ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا، یہ کوئی اچانک سے رونما ہونا والا  واقعہ نہیں تھا۔ وہ کچھ عرصے سے ہردیپ سنگھ ننجر پر نظر رکھے ہوئے تھے اور وہ جانتے تھے کہ وہ کہاں سے گرودوارے میں داخل ہوتا اور کہاں سے باہر نکلتا ہے۔   پیروٹی نے مقامی ہفتہ وار اخبار سرے ناؤ لیڈر کو بتایا کہ پولیس نے شواہد کی بنیاد پر علاقے کی وسیع تفتیش مکمل کر لی ہے اور وہ تمام متعلقہ ویڈیو فوٹیج اکٹھا کر رہی ہے۔

ہردیپ سنگھ ننجر  کے بیٹے بلراج نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ ان کے والد کی کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس کے اہلکاروں سے ‘ہفتے میں ایک یا دو بار’ ملاقاتیں ہوتی تھیں۔جن میں 18 جون کو قتل سے ایک یا دو دن پہلے کی ملاقات بھی شامل تھی۔ دو دن بعد ان کے درمیان ایک اور ملاقات ہوئی۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے الزام لگایا ہے کہ 18 جون کو ہر دیپ سنگھ ننجرکے قتل کے پیچھے بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کا ہاتھ تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت نے ان الزامات کو ‘مضحکہ خیز’ اور ‘سیاسی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

8 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

9 hours ago