بین الاقوامی

Amritpal Singh: بھارت مخالف مظاہروں کی سرپرستی کرنے والے برطانیہ کو دکھائی حیثیت، اگلا نمبر کینیڈا اور امریکہ کا!

Amritpal Singh: مفرور امرت پال پر بھارتی حکومت کی کارروائی کے بعد برطانیہ اور کینیڈا سمیت یورپی ممالک میں سرگرم ہونے والی علیحدگی پسند تنظیمیں اس کے خلاف احتجاج کرکے بھارتی ہائی کمیشن کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گی۔ کیونکہ حکومت ہند نے برطانوی حکومت کے منفی رویہ کا اپنے الفاظ میں جواب دینے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو کینیڈا اور امریکہ نے بھارتی ہائی کمیشن پر حملوں کے واقعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی نہ کی تو بھارت میں ان کے ہائی کمیشنز کو بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بھارت مخالف واقعات میں اضافہ

پچھلے کچھ مہینوں سے کینیڈا، آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ جیسے ممالک میں ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ بدسلوکی اور مجرمانہ واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ میں بھارتی ہندوؤں کی عبادت گاہوں پر حملوں کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ایشیائی ممالک کو قانون اور جرائم پر قابو پانے کا سبق سکھانے والے یورپی ممالک انتشار پر اترنے والے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکارہ ثابت ہوئے ہیں۔ تاہم ایسے واقعات پر اعتراض کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ نے ان ممالک سے احتجاج بھی درج کرایا ہے۔ لیکن واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

خالصتان کے حامی گروپ کا ہاتھ

ماہرین کی بات مان لی جائے تو یہ واقعات امریکہ، برطانیہ یا کینیڈا میں ہوئے ہوں گے لیکن ان تمام واقعات کے پیچھے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی جو کہ حالت زار سے دوچار ہے، کا ہاتھ ہے۔ جو سکھ برادری کے گمراہ گروہ کو خالصتان کے نام پر بھارت مخالف کارروائی کے لیے مسلسل اکسا رہا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ خالصتان کے حامی علیحدگی پسند یہ حملے ان سکھ گروؤں کے نام پر کر رہے ہیں جنہوں نے ہندو مذہب کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ جس کی وجہ سے ہندوؤں اور سکھوں کے درمیان صدیوں سے چلا آرہا بھائی چارہ بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔

مفرور امرتپال کے حامی ہیں ذمہ دار

گورو گرنتھ صاحب کی آڑ میں پنجاب میں تھانے پر حملہ کرنے والے امرت پال پر جب حکومت نے شکنجہ کسا تو چند روز قبل شہادت اور قربانی کی بات کرنے والا امرت پال چوہے کی طرح بل میں گھس گیا۔ جس کے بعد اتوار کی رات خالصتانی حامیوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پر حملہ کر دیا۔ 19 مارچ کو اس نے وہاں سے ترنگا ہٹا کر خالصتانی جھنڈا لگانے کی کوشش کی۔ اس واقعے سے ناراض بھارت نے برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور خالصتانی حامیوں کی جانب سے ہائی کمیشن پر حملے کے دوران سیکیورٹی کی عدم دستیابی پر جواب طلب کیا۔ جس کے بعد امریکہ اور کینیڈا میں بھی ایسے واقعات مسلسل منظر عام پر آ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ ان تمام ممالک میں خالصتان کے حامیوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔

اب ملا جیسے کو تیسا

حیرت کی بات ہے کہ حکومت ہند کی پیشگی اطلاع کے باوجود ان ممالک کی حکومتوں نے ہندوستانی ہائی کمیشن اور کامرس مراکز کے باہر سیکیورٹی بڑھانے پر کوئی توجہ نہیں دی۔ یہی وجہ ہے کہ برطانیہ کو اسی کی زبان میں جواب دیتے ہوئے حکومت ہند نے چانکیہ پوری میں برطانوی ہائی کمیشن کے باہر موجود پولیس سیکورٹی کو ہٹا دیا ہے۔ اب آپ کو برطانوی ہائی کمیشن کے باہر اضافی سیکیورٹی اہلکار اور رکاوٹیں نظر نہیں آئیں گی۔ حالانکہ حکومت ہند یا برطانوی ہائی کمیشن اس معاملے میں کچھ نہیں کہہ رہا ہے۔ لیکن اگر ذرائع کی مانیں تو اگلے چند دنوں میں ہندوستان میں کینیڈا، امریکہ اور دیگر ممالک کے سفارت خانوں کو دی گئی اضافی سیکیورٹی بھی ہٹا دی جائے گی۔ ایسی صورتحال میں ان ممالک کی منفیت کے خلاف بھارتی تنظیموں کا احتجاج ان کے لیے پریشانی کا باعث ثابت ہو سکتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Subodh Jain

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

1 hour ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

2 hours ago