بین الاقوامی

India-Nepal Tention: چین کے حامی اولی نے ہندوستانی علاقوں پر کیا دعویٰ، اس بیان نے بڑھا دیا تنازعہ

India-Nepal Tention: نیپال میں چین نواز اولی کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی بھارت نیپال سرحدی تنازعہ کا معاملہ ایک بار پھر گرم ہو گیا ہے۔ نیپال کے نئے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے مہاکالی ندی کے مشرق کے علاقے بشمول لمپیادھورا، لپولیکھ، کالاپانی کو اپنا ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نیپال سرحدی تنازعہ سفارتی طریقہ کار کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ اولی نے کہا کہ کاٹھمنڈو اپنی بین الاقوامی سرحدوں کے بارے میں واضح اور مضبوط ہے۔

پیر کو ایوان نمائندگان میں اعتماد کا ووٹ جیتنے کے ایک دن بعد کے پی شرما اولی ارکان پارلیمنٹ کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ حکومت اس حقیقت پر پختہ اور واضح ہے کہ ‘1816 کے سوگولی معاہدے کے مطابق لمپیادھورا، کالاپانی، لپولیکھ اور مہاکالی ندی کے مشرق کے علاقے نیپال کے ہیں۔’ اولی نے کہا کہ وفاقی پارلیمنٹ اور حکومت ملک کی بین الاقوامی سرحدوں کے بارے میں واضح اور مضبوط ہے۔

سفارتی طور پر سرحدی تنازع کو حل کریں گے اولی

اولی نے کہا کہ 2017 میں آئین کی دوسری ترمیم کے ذریعے نیپال نے بین الاقوامی سرحدوں کے حوالے سے ایک نیا نقشہ اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا تذکرہ اس کے ضمیمہ 3 میں کیا گیا ہے، اور ہمارے ملک میں بین الاقوامی حدود کے حوالے سے ایک بے مثال اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ اولی نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقاتوں کے دوران سرحدی تنازعہ کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ کے پی شرما اولی نے کہا کہ ‘نیپال بھارت وزرائے خارجہ سطح کے مشترکہ کمیشن کی ساتویں میٹنگ 4 جنوری کو ہوئی تھی۔ اس دوران نیپال بھارت سرحد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کہا گیا کہ نیپال بھارت سرحد کے باقی ماندہ حصوں پر زیر التوا کام جلد مکمل کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں- Budget 2024: بجٹ سے پہلے سروے میں سامنے آئی بڑی بات، خوردہ سرمایہ کاروں کے پاس ہیں لاکھوں کروڑ روپے کے شیئرز

سال 2020 میں نیپال نے جاری کیا نیا نقشہ

درحقیقت سال 2020 میں کاٹھمنڈو کی جانب سے بین الاقوامی سرحدوں کے حوالے سے جاری کیے گئے نئے نقشے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ اس نقشے میں ہندوستان کے تین علاقے لمپیادھورا، کالاپانی اور لپولیکھ کو نیپال کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ نیپال کے اس نقشے کو اس وقت بھارت نے مسترد کر دیا تھا۔ ساتھ ہی، ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ‘نیپال کے دعوے تاریخی حقائق اور شواہد پر مبنی نہیں ہیں۔’

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

1 hour ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

2 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

3 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

5 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

6 hours ago