حزب اللہ کے مسلسل 32 سال عہدہ پر رہنے والےسیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کے اچانک بیروت ہیڈ کوارٹرز پر ہونے والے حملہ میں مارے جانے کے بعد حزب اللہ کی قیادت کا ایک نیا مسئلہ تھا جس کو اب حل کرلیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق حزب اللہ نے ہاشم صفی الدین کو حسن نصراللہ کی جگہ تنظیم کا سربراہ منتخب کردیا ہے۔وہ حسن نصراللہ کی ہی طرح 1982 میں حزب اللہ کے قیام کے وقت اس میں شامل تھے اور حسن نصراللہ کی طرح وہ بھی ایران کی قیادت کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔ ہاشم صفی الدین رشتے میں حسن نصراللہ کے ماموں زاد بھائی یعنی کزن ہیں۔ وہ عمر میں حسن نصراللہ سے چار سال چھوٹے ہیں۔ہاشم صفی الدین نے بھی حسن نصراللہ کے ساتھ ایران کے شہر قم کے مدرسہ میں تعلیم حاصل کی اور 1994 سے ہی انہیں قیادت کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
حزب اللہ کے نئے رہنما جن کا انتخاب کیا گیا ہے، وہ حسن نصراللہ سے غیرمعمولی شباہت رکھتے ہیں ان کا طرز تکلم اور اٹھنا بیٹھنا نصراللہ سے کافی ملتا ہے۔صفی الدین کا انتخاب 1994 میں اس وقت حزب اللہ کے رہنماوں میں کیا جانے لگا تھا جب وہ ایران کے شہر قم سے آئے تھے اور حزب اللہ کی گورننگ باڈی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ھاشم صفی الدین نے حزب اللہ کے لیے مختلف امور انجام دیے، جن میں ادارے کے مالی امور کا حساب کتاب رکھنا شامل تھا۔علاوہ ازیں وہ تنظیم کے داخلی سیاسی امور اور ادارتی نیٹ ورک کے بھی ذمہ دار تھے۔ایران کے شہر قم میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد صفی الدین کے ایران کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔ ایرانی قائدین کے ساتھ ان کے وسیع تعلقات بھی کافی اہم ہیں۔ان کے بیٹے کی شادی ایران کی پاسداران انقلاب کے غیرمکی آپریشنز کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی سے ہوئی جو 2020 میں عراق میں امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔
ھاشم صفی الدین حزب اللہ کے ایک سینئر رہنمارہے ہیں اور اس کی مجلس شوریٰ کے سات اہم ارکان میں شامل ہیں۔ وہ حزب اللہ کے سیاسی، سماجی، ثقافتی اور تعلیمی امور کے نگران ہیں اور انہیں 2008 سے حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ امریکہ نے انہیں مئی 2017 میں دہشت گردوں کی فہرست میں ان کو شامل کیا تھا، اور سعودی عرب نے بھی اس فہرست میں ان کا نام شامل کیا تھا۔ برعکس حسن نصر اللہ کے، جو اکثر روپوش رہے، صفی الدین حالیہ برسوں میں کھل کر سیاسی اور مذہبی تقریبات میں نظر آئے ہیں۔ حزب اللہ کی قیادت میں ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے صفی الدین کو ایک اہم امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔واضح رہے کہ حزب اللہ کی بنیاد 1982 میں لبنان کی خانہ جنگی کے دوران رکھی گئی تھی اور اسے ایران کے پاسداران انقلاب کی طرز پر تشکیل دیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…