بین الاقوامی

Global Sikhs: The Cultural Catalysts Shaping Politics in Foreign Lands: غیرملکی سر زمین میں  پنجابی تارکین وطن کا بڑھتاہوا سیاسی وثقافتی اثر ورسوخ

سکھ اورپنجابی تارکین وطن نے عالمی سطح پراپنا کافی اثرڈالا ہے۔ سکھ مذہب اورپنجابی ثقافت کو فروغ دینے میں اس طبقے کا کردار، نیزان کے اپنائے ہوئے ممالک میں ان کے سیاسی اثرات، قابل تحقیق ہیں۔ پنجابی باشندوں نے کینیڈا، امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اورملیشیا جیسے اہم ممالک کو نمایاں طورپرمتاثرکیا ہے۔ وہ سکھ تعلیمات اورپنجابی ثقافت کو فروغ دینے میں اہم رول نبھا رہے ہیں۔ برطانیہ میں، پنجابی باشندوں نے سکھ مذہب اورپنجابی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے نمایاں طورپرکام کیا ہے۔ لارڈ اندرجیت سنگھ، ہاؤس آف لارڈزکے پہلے سکھ رکن ہیں، جو حال ہی میں چارلس سوئم کی تاجپوشی میں بھی موجود تھے، نے پنجابی کمیونٹی کی نمائندگی کرنے اورمذہبی آزادی اورانسانی حقوق کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ثقافتی فروغ کے علاوہ، پنجابی باشندے فلاحی کام میں  بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ اپنے آبائی ملک میں ترقیاتی منصوبوں کی مالی اعانت کے ساتھ ساتھ عالمی آفات میں ریلیف اور انسانی امداد کی حمایت میں سرگرم رہتے ہیں۔

سیاسی طور پر، تارکین وطن نے اپنے رہائشی ممالک میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ سکھوں نے امریکہ میں عوامی عہدے کے لیے نہ صرف انتخاب لڑا ہے بلکہ جیت بھی حاصل کی ہے۔ 2017 میں، روی بھلا ہوبوکن، نیو جرسی کے پہلے سکھ میئر بنے، اور 2021 میں ہرمیندر سنگھ جسل کو کیلیفورنیا کے آرٹیشیا میں پگڑی والے پہلے سکھ سٹی کونسل کے رکن کے طور پر مقرر کیا گیا۔کینیڈا نے بھی پنجابی تارکین وطن کے سیاسی اثر و رسوخ کا تجربہ کیا ہے، جس کی مثال 2019 کے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں ایک بڑی سیاسی جماعت کے پہلے غیر سیاہ فام رہنما کے طور پر جگمیت سنگھ کے ابھرنے سے ملتی ہے۔

برطانیہ نے بھی پنجابیوں کی  سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا ہے۔ 2017 کے عام انتخابات میں، پنجابی نسل کے 20 سے زائد امیدوار برطانیہ کی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔پنجابی تارکین وطن کی کامیابی کی جڑیں برادری اور مشترکہ اقدار کے مضبوط احساس و جذبات سے جڑی ہوئی ہیں۔ مشکلات اور امتیازی سلوک کے دوران انہوں نے جس لچک اور استقامت کا مظاہرہ کیا اس نے ایک ریلینگ پوائنٹ کے طور پر کام کیا، جس نے انہیں سکھ مذہب اور پنجابی ثقافت کو فروغ دینے کی طرف راغب کیا۔مزید برآں، ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے استعمال نے دنیا بھر میں سکھ مذہب اور پنجابی ثقافت کے بارے میں بیداری پھیلانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

انسانی فلاح و بہبود، تعلیم اور سماجی خدمات میں نمایاں شراکت کے ساتھ بیرون ملک مقیم پنجابی باشندوں کا اثر ورسوخ ناقابل تردید ہے۔ سیاست میں ان کی فعال شمولیت نے انہیں تحفظات کا اظہار کرنے اوراپنے مفادات کی نمائندگی کرنے والے لیڈروں کو منتخب کرنے کی اجازت دی ہے۔ سکھ ثقافت اورتنوع کو فروغ دینے میں یہ کامیابی نہ صرف ان کی لچک کا ثبوت ہے بلکہ دنیا کو سکھ اور پنجابی ثقافت کی بھرپور تعریف کرنے کی دعوت بھی دیتی ہے۔

Bharat Express

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

10 mins ago