ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ حکام نے ہفتہ کے روز یہ معلومات شیئر کیں۔ ژنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریلیف کی وزارت کے تحت ملک کے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کی تازہ ترین ڈیزاسٹر صورتحال رپورٹ کے مطابق، ملک کے کل 64 اضلاع میں سے 11 میں تقریباً 50 لاکھ افراد سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سیلاب سے متاثرہ سات اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
شدید موسمی بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب اور ہندوستانی سرحدوں کے پار پہاڑیوں سے اٹھنے والے پانی نے بڑے پیمانے پر سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے۔ حکام اب بھی تباہ شدہ سڑکوں کی وجہ سے کئی جنوب مشرقی اور شمالی اضلاع میں رسد پہنچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، سیلاب نے شمالی اور جنوب مشرقی علاقوں کے بڑے حصوں میں گھروں اور فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔
ہفتہ کی صبح تک ایف ایف ڈبلیو سی کے بلیٹن کے مطابق جنوب مشرقی اور شمال مشرقی علاقوں میں 6 ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ جو ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں ان میں کشیارا، مانو، کھوئی، گمتی، مہوری اور فینی شامل ہیں۔ ان میں سے کوشیارہ املشید میں خطرے کے نشان سے 14 سینٹی میٹر، شیولا میں 1 سینٹی میٹر، شیرپور سلہٹ میں 9 سینٹی میٹر اور مرکولی میں 4 سینٹی میٹر بہہ رہا تھا۔
بنگلہ دیش نے بھارت پر لگایا الزام
یہ بنگلہ دیش کی عوام کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔ وہ پہلے ہی سیاسی مخالفت اور تشدد میں گھرا ہوا ہے۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی زیرقیادت عبوری حکومت نے اس ماہ کے اوائل میں طلباء کی قیادت میں ہونے والی زبردست بغاوت کے دوران وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد اقتدار سنبھالا۔
خالدہ ضیاء کی جماعت بی این پی کے لیڈران نے، جن میں عبوری حکومت کے کچھ رہنما بھی شامل ہیں، سیلاب کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہرایا ہے۔ ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق بنگلہ دیش کی وزارت اطلاعات و نشریات کے مشیر ناہد اسلام نے کہا تھا کہ بھارت نے بغیر وارننگ کے پانی چھوڑا۔ یہ غیر انسانی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور