بھارت کے پڑوسی ملک چین میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ میڈیا نے بدھ کو رپورٹ دی کہ زیروکوویڈ پالیسی کی پابندیوں کو ختم کرنے کے بعد کورونا وائرس کے معاملات میں اچانک اضافے کا سامنا کرتے ہوئےچین نے وائرس کی میوٹیشن کی نگرانی کے لیے اسپتالوں کا ایک نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چائنیز سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (چائنا سی ڈی سی) نے ہر شہر میں ایک اسپتال اور ہر صوبے میں تین شہروں پر مشتمل ڈیٹا اکٹھا کرنے کا نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر اسپتال آؤٹ پیشنٹ اور ایمرجنسی روم میں 15 مریضوں، 10 شدید بیماریوں میں مبتلا مریضوں اور مرنے والے تمام مریضوں کے نمونے جمع کرے گا۔
چائنا سی ڈی سی کے مطابق گزشتہ تین مہینوں میں 130 افراد میں اومیکرون کے ذیلی قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔تاہم ان میں سے کسی کی حالت تشویشناک نہیں تھی۔ ان میں بی کیو 1 اور ایکس بی بی اسٹرین والے بہت سے مریض شامل ہیں ۔جنہوں نے امریکہ، برطانیہ اور سنگاپور سمیت دیگر ممالک کا سفر کیا تھا۔
صحت عامہ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ چین میں COVID-19 انفیکشن کی لہریں جلد ہی وائرس کی نئی شکلوں کو جنم دے سکتی ہیں۔ ملک میں کووڈ کی جانچ دسمبر کے مہینے سے روک دی گئی ہے۔جس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ اپنے کاموں اور عوامی مقامات پر جا رہے ہیں۔
۔بھارت ایکسپریس
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…