انٹرٹینمنٹ

Women in Malayalam Film Industry: ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کیلئے چیلنجز زیادہ، ہراساں کیے جانے کے واقعات تشویشناک، NCW کی چونکا دینے والی رپورٹ۔

Women in Malayalam Film Industry: ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کو درپیش چیلنجز اور ہراساں کیے جانے کی حقیقت سامنے آ گئی ہے۔ قومی کمیشن برائے خواتین (NCW) کی دو رکنی ٹیم، ڈیلینا کھونگدوپ اور شیوم گرگ نے NCW کے چیئرپرسن وجے کشور رہاٹکر کی رہنمائی میں کیرالہ کا دورہ کیا۔ یہ دورہ ہیم کمیٹی کی رپورٹ میں انکشافات کے بعد کیا گیا تھا۔

خاتون آرٹسٹ کی گواہی سے حقیقت سامنے آئی

NCW ٹیم سے بات کرتے ہوئے، ایک ملیالم خاتون اداکار نے انکشاف کیا کہ فلم انڈسٹری میں کام پانے کے لیے خواتین پر اکثر جنسی تعلقات کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

– انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ ملزم شخص اور ’ویمن سنیما کلیکٹو‘ کے ممبران کے درمیان ایک گٹھ جوڑ ہے، جو ہراساں کرنے کے معاملے کو دبانے کا کرتا ہے۔

– مالی دباؤ کی وجہ سے، خاص طور پر جونیئر آرٹسٹ کے لیے، ہراساں کیے جانے کے خلاف آواز اٹھانا اور قانونی لڑائی لڑنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔

جونیئر خواتین رٹسٹ کی پرائویسی سے متعلق خدشات بھی سامنے آئے۔ انہوں نے بتایا کہ اکثر انہیں عوامی مقامات پر کپڑے بدلنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔

NCW کی سفارشات: اصلاحات کا راستہ

NCW نے خواتین آرٹسٹ کو کام کرنے کا محفوظ ماحول دینے کے لیے درج ذیل تجاویز دی ہیں:

1۔اندرونی کمیٹیوں کی تشکیل (ICs):

فلم پروڈکشن کمپنیوں میں اندرونی کمیٹیوں کی تشکیل لازمی قرار دیا جائے جو جنسی ہراسانی کی شکایتوں کو سنیں اور اس کو حل کریں۔

2۔بیداری پروگرام:

فلم انڈسٹری کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے صنفی حساسیت اور بیداری پروگرام نافذ کیے جائیں۔

3۔خفیہ شکایت کا نظام:

خواتین اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے ایک خفیہ شکایات کا نظام وضع کیا جائے، جس سے وہ انتقامی کارروائیوں یا بائیکاٹ کے خوف کے بغیر اپنی شکایات درج کر سکیں۔

4۔نفسیاتی اور قانونی مدد:

جنسی ہراسانی کا سامنا کر رہی خواتین کے لیے نفسیاتی اور قانونی مدد کی خدمات دستیاب کرائی جائیں۔

5۔ڈیٹا کلیکشن اور ریسرچ:ؤ

ہراساں کیے جانے کے معاملوں پر جامع ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے تحقیقی اقدامات کی حمایت کی جانی چاہیے۔

6۔اندرونی کمیٹی کے اراکین کی تربیت:

داخلی کمیٹی کے تمام اراکین کو شکایات کو حساس اور مؤثر طریقے سے سنبھالنے کی تربیت دی جانی چاہیے۔

7۔انڈسٹری کے درمیان تعاون:

مختلف سینما انڈسٹری کے درمیان تعاون کی فروغ دیا جائے، تاکہ خواتین کے لیے کام کرنے کا محفوظ ماحول یقینی بنایا جا سکے۔

وجے رہاٹکر کا بیان

NCW کے صدر وجے کشور رہاٹکر نے کہا، ’’ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کے خلاف ہراساں کیے جانے کے معاملات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ NCW کی سفارشات انڈسٹری میں خواتین کے لیے ایک محفوظ اور باوقار کام کے ماحول کو یقینی بنانا کے لیے ہیں۔‘‘

بڑی تبدیلی کی توقع

NCW کی اس تحقیقاتی رپورٹ نے ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کے خلاف ظلم کی گہری جڑوں کو بے نقاب کیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان سفارشات پر عمل کیا جائے اور خواتین آرٹسٹ کو عزت اور وقار کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

یہ رپورٹ فلم انڈسٹری کے دیگر حصوں میں بھی بہتری کی بنیاد بن سکتی ہے، تاکہ تمام خواتین کو ان کے کام کی جگہ پر محفوظ ماحول مل سکے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Sambhal violence case: سنبھل معاملے میں مسلم خاتون بھی ہوئی گرفتار، چھت سے پولیس پر پتھراؤ کا ہے الزام

ضلع میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ ہوا۔ اس ہنگامہ آرائی کے…

11 minutes ago

Acharya Pramod Krishnam Yagya: آچاریہ پرمود کرشنم نے آج اپنی ماں کی برسی کے موقع پر ایک یگیہ کا اہتمام کیا

یاد رہے کہ آچاریہ پرمود کرشنم کی 60ویں سالگرہ بھی دو دن پہلے سنبھل میں…

55 minutes ago

Shuchi Talati film ‘Girls Will Be Girls’: شوچی طلاتی کی فلم ‘گرلز ول بی گرلز’ – ہندوستانی معاشرے میں sexuality of adolescent ایک حساس تحقیق

گرلز وِل بی گرلز' کا ورلڈ پریمیئر جنوری 2024 میں امریکہ کے سنڈینس فلم فیسٹیول…

2 hours ago

Chhattisgarh Naxal Attack: نکسلی حملے میں 9 جوان شہید،چھتیس گڑھ کےبیجاپور میں جوانوں کی گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے سے اُڑایا

اے ڈی جی نکسل آپریشن ویویکانند سنہا نے اس حملے میں 9 فوجیوں کے شہید…

2 hours ago