سعودی عرب 170 کلومیٹر طویل ایک انتہائی جدید شہر بنانے جا رہا ہے۔
اس پروجیکٹ کو نیوم 'دی لائن' سٹی کا نام دیا گیا ہے۔
'دی لائن' کیونکہ یہ شہر سیدھی لائن میں تعمیر کیا جائے گا۔
اس پورے شہر میں نہ سڑکیں ہوں گی نہ گاڑیاں۔
شہر کے ایک حصے کو دوسرے حصے سے جوڑنے کے لیے تیز رفتار ٹرینیں چلائی جائیں گی۔
یہ شہر تین درجوں کا ہو گا۔ بالائی منزل پر ہریالی سے بھرے قدرتی مناظر ہی ہوں گے۔
لوگ دوسری منزل پر رہیں گے، تیسری اور نچلی منزل پر تیز رفتار ٹرینیں چلیں گی۔
شہر کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچنے میں صرف 20 منٹ لگیں گے۔
سعودی عرب کی یہ میگا سٹی مصنوعی ذہانت سے چلے گی۔
منصوبے کے مطابق یہاں کی ڈرون ٹیکسی ہوا میں چلنے والی ہو گی۔
اس میں تفریحی پارک اور ایک بڑا مصنوعی چاند بھی ہوگا۔
یہ شہر متحدہ عرب امارات کے شہر تبوک کے قریب بنایا جا رہا ہے۔
جس کے ایک طرف خلیج عقبہ ہے اور دوسری طرف بحر احمر ہے۔
نیوم سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک مصری شہر ہے جو سیاحوں کا مرکز ہے۔
منصوبہ یہ ہے کہ ان دونوں شہروں کو ایک پل کے ذریعے جوڑا جائے گا۔
دنیا کی 40 فیصد آبادی صرف 6 گھنٹے میں 'دی لائن' شہر تک پہنچ سکے گی۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2017 میں اس منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
سلمان نے 'دی لائن' پروجیکٹ کو 2030 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا تھا۔