پچھلے دس برسوں سے جیل میں بند ہے ڈھونگی بابا آسارام
عصمت دری کے کیس میں قید کی زندگی گزار رہا ہے آسارام
فی الحال دور دور تک آسارام کی رہائی کی امید نظر نہیں آرہی ہے
پچھلے 10 برسوں میں 15 بار ضمانت کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا چکا ہے آسارام
ہائی کورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک ضمانت کیلئے درخواست دے چکا ہے آسارام
رام جیٹھ ملانی،سبرامنیم سوامی اور سلمان خورشید جیسے بڑے بڑے وکلا کی بھی آسارام لے چکا ہے مدد
سینئر وکلا کی پیروی کے باوجود آسارام کو نہیں مل پائی ہے ضمانت
جودھپور کے سینٹرل جیل میں 10 برسوں سے قید میں ہے آسارام
سال 2013 میں 31 اگست کو آسارام کو جیل میں کیا گیا تھا بند،تب سے قید میں ہے
آسارام کو آخری امید گجرات ہائیکورٹ سے ہے جہاں سزا کی معطلی کیلئے درخواست دے رکھی ہے ،لیکن فیصلہ کب آئے گا کوئی نہیں جانتا
آسارام پر دو دو عصمت دری کا الزام ہے اور دونوں میں وہ قصوروار قرار دیا جاچکا ہے
گجرات اور راجستھان کی دو لڑکیوں کا ریپ کرنے کا قصوروار ہے آسارام
آسارام کے خلاف 1012 صفحات کی چارج شیٹ میں 14 دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے
عمر قید کی سزا میں فی الحال آسارام کو بہت زیادہ راحت کی کوئی امید نہیں ہے
جیل میں بے چینی کی زندگی گزار رہا ہے آسارام
جیل انتظامیہ کے مطابق آسارام رات کا کھا نا نہیں کھاتا ہے
جیل میں آسارام کو چین کی نیند نہیں آتی ،وہ رات میں کئی بار گھبرا کر اٹھ جاتا ہے
آسارام سائیٹیکا،سلپ ڈسک،نیند نہ آنا،بھوک نہ لگنا ،دانت،پاوں درد جیسی بیماریوں سے جوجھ رہا ہے
جیل کے بیرک 5 میں وہیل چیئر کے سہارے زندگی گزارنے والے آسارام کے ساتھ اس کے دو مجرم شاگرد بھی ہیں
یہی دونوں شاگرد جیل میں آسارام کی خدمت کرتے رہتے ہیں