مرنے کے بعد بھی زندہ رہتا ہے انسان،مشہور ڈاکٹر نے کیا ثابت
کینٹکی کے مشہور ریڈی ایشن آنکولوجسٹ ڈاکٹر جیفری لانگ نے کیا ہے انکشاف
ڈاکٹر جیفری نے موت کے قریب 5000 سے زیادہ مریضوں پر تجربات کا مطالعہ کیا ہے۔
ڈاکٹرجیفری کا خیال ہے کہ موت کے بعد بھی زندگی موجود ہے
ڈاکٹر جیفری کے بقول موت کے بعد زندگی کے موجود ہونے میں کوئی شک نہیں ہے
اپنی دہائیوں کی تحقیق کے ذریعے، ڈاکٹر لانگ نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ قریب قریب موت کے 45 فیصد تجربات میںجسم سے باہر ہونے کا احساس شامل ہوتا ہے، جس میں لوگوں کا شعور ان کے جسمانی وجود سے الگ ہوتا ہے
ڈاکٹر لانگ نے کہاکہ مجھے بہت یقین ہے کہ ہم سب کے لیے ایک شاندار بعد کی زندگی ہے اور یہ کہ ہم اپنے فوت شدہ پیاروں کے ساتھ دوبارہ مل جائیں گے۔
موت کے قریب پہنچنے پر روشنی کو دیکھنا یا جسم سے روشنی کی شکل میں روح کا نکلنا تجربات کوبیان کرنے کے اشارے مانے جاتے ہیں
ڈاکٹر جیفری نے مختلف مذاہب اور ثقافتی پس منظر کے لوگوں کے 30 سے زائد زبانوں میں 5000 سے زیادہ لوگوں پر تجربات کئے ہیں
مردہ انسانوں کے دوبارہ زندہ ہونے کے ہزاروں واقعات دنیا میں پیش آچکے ہیں
جیفری نے موت کے قریب کے تجربے کو ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جو یا تو دل کی دھڑکن کے بغیر بے ہوشی کا شکار ہے یا طبی طور پر مردہ ہے
جبکہ وہ اس کے بعد بھی جذبات کو محسوس کرتا ہے، دیکھتا اور سنتا اور ساتھ ہی دوسرے مخلوقات کے ساتھ بات چیت بھی کرتا ہے
ایک شخص نے اپنا تجربہ اس انداز میں شیئر کیا کہ ایک خالص، شاندار روشنی نے مجھے اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اب میرا جسمانی جسم نہیں رہا۔ لیکن میں اب بھی موجود تھا؟ میرے پاس دیکھنے کی آنکھیں نہیں تھیں لیکن میں نے اپنے اردگرد کی ہر چیز کو دیکھا۔
جیفری نے کہا کہ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا شعور ان کے جسمانی جسم سے الگ ہوتا ہے، عام طور پر اوپر منڈلاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے اردگرد کیا ہو رہا ہے سن اور دیکھ سکتے ہیں۔
جسم سے باہر کے تجربے کے بعد، لوگ کہتے ہیں کہ انہیں کسی اور دائرے میں لے جایا گیا ہے۔ بہت سے لوگ ایک سرنگ سے گزرتے ہیں اور ایک روشن روشنی کا تجربہ کرتے ہیں۔
اس کے بعد، ان کا استقبال مرنے والے پیاروں کے ذریعہ کیا جاتا ہے، بشمول پالتو جانور، جو اپنی زندگی کے عروج میں ہیں۔
زیادہ تر لوگ محبت اور امن کے زبردست احساس کی اطلاع دیتے ہیں۔ وہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ دوسرا دائرہ ان کا اصل گھر ہے۔
ایک مثال دیتے ہوئے جیفری نے کہا، "ایک عورت پگڈنڈی پر گھوڑے پر سوار ہوتے ہوئے ہوش کھو بیٹھی۔ اس کا جسم پگڈنڈی پر رہا جب کہ اس کا شعور اس کے گھوڑے کے ساتھ سفر کر رہا تھا اور اسطبل واپس چلا گیا۔
بعد میں، وہ بالکل بیان کرنے کے قابل تھی کہ اسطبل میں کیا ہوا کیونکہ اس نے اپنے جسم کے وہاں نہ ہونے کے باوجود اسے دیکھا تھا۔
جسم سے روح کے الگ ہونے اور موت کے بعد بھی زندہ ہونے کا تصور اسلام میں موجود ہے
جسم سے روح نکلنے کے کچھ ہی گھنٹے بعد قبر میں مردہ شخص زندہ ہوجاتا ہے،پھر سوال وجواب شروع ہوجاتا ہے
اسلام نے 1400 سال قبل ہی اس کی دی تھی جانکاری،اب سائنس نے بھی ثابت کردیا کہ مرنے کے بعد بھی زندگی ہے