ڈبلیو ایچ او کے مطابق نپاہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیلتا ہے

وائرس ایک شخص سے دوسرے میں بھی پھیل سکتا ہے

1999 میں وائرس کا پہلا کیس ملائیشیا کے کمپونگ سنگائی نپاہ میں پایا گیا تھا

کمپونگ سنگائی نپاہ کے نام پر ہی اس وائرس کا نام نپاہ رکھا گیا

متاثرہ افراد کو تیز بخار، سر درد اور سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے

گلے میں خراش، غیر معمولی نمونیا جیسی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں

نپاہ وائرس کی علامات 5 سے 14 دنوں میں ظاہر ہوتی ہیں

اگر صورتحال مزید سنگین ہو جائے تو انسان انسیفلائٹس کا بھی شکار ہو سکتا ہے

انسیفلائٹس کی وجہ سے انسان 24 سے 48 گھنٹوں میں کومے میں جا سکتا ہے

وائرس کے علاج کے لیے آج تک نہ تو کوئی دوا بنی ہے اور نہ ہی کوئی ویکسین

نپاہ وائرس سے بچنے کا طرقہ

خنزیر اور چمگادڑ کے ساتھ رابطے سے گریز کریں

زمین سے یا درخت سے گرے ہوئے پھلوں کا استعمال نہ کریں

ماسک پہنیں اور وقتاً فوقتاً ہاتھ دھوئیں

اگر نپاہ وائرس سے متعلق علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں